پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج،شرپسندوں کاتادم تحریر کوئی سراغ نہیں
شاہجہانپور(ہندوستان ایکسپریس ویب ڈیسک): یوپی کے شہر شاجہانپور میں بدھ کے روز شرپسندوں نے مسجد داخل ہو کر ’مذہبی کتاب‘ کو نذر آتش کر دیا، جس کے بعد مسلمانوں میں سخت غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ بڑی تعداد میں لوگوں نے سڑک پر اتر کر احتجاج کیا اور قصور واروں کو گرفتار کرنے اور ان پر سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
نیوز پورٹل جاگرن ڈاٹ کام پر شائع رپورٹ کے مطابق شاہجہانپور کے چوک کوتوالی علاقہ میں واقعہ مسجد سید شاہ فخر عالم میاں میں بدھ کی شام دو لوگوں نے داخل ہو کر وہاں رکھی مذہبی کتاب کو جلا دیا۔ نماز کے لئے جب امام حافظ ندیم اور دیگر لوگ پہنچے تو مذہبی کتاب کے جلے ہوئے صفحات دیکھے اور انہوں نے دیگر لوگوں کو اس کی اطلاع دی۔
#Thread
— Harun khan هارون خان (@iamharunkhan) November 2, 2022
Uttar Pradesh:The Rioter Burnt the "Holy Quran Sharif” inside the Mosque Near Fakre Alam Wali Masjid Super Arto of Mohalla Babuzai in Shahjahanpur Kotwali Area +#Islamophobia_in_india pic.twitter.com/AkKORvIxF7
رپورٹ کے مطابق جیسے ہی لوگوں کو مسجد میں مذہبی کتاب جلانے کی اطلاع موصول ہوئی تو وہ مشتعل ہو گئے اور انہوں نے اہم سڑک پر جام لگانے کی کوشش کی۔ دریں اثنا، پولیس اور انتظامیہ کے افسران موقع پر پہنچ گئے اور لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی۔ تاہم، مشتعل افراد مسجد کے باہر جمع ہو گئے اور ارد گرد نظر آ رہے بی جے پی لیڈران کے ہورڈنگ اتار کر انہیں نذر آتش کر دیا۔ اس پر پولیس نے مشتعل ہجوم کو لاٹھی پھٹکار کر منتشر کیا۔ موقع پر احتیاطاً پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔
دیر شام بڑی تعداد میں لوگ مسجد کے باہر اور بیری چوک روڈ پر جمع ہوئے گئے، جس سے جام کی صورت حال پیدا ہو گئی۔ اے ڈی ایم (انتظامیہ) رام سیوک دیویدی، ایس پی سٹی سنجے کمار مع فورس موقع پر پہنچے اور پیش نمام اور وہاں موجود دیگر افراد سے بات چیت کر کے ملزمان کو گرفتار کرنے کے لئے مہلت مانگی۔
پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے معاملہ کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ اس کے بعد اہم سڑک سے لوگوں کا ہجوم ہٹ گیا لیکن مسجد کے باہر آخری اطلاع موصول ہون تک لوگ ڈٹے ہوئے تھے۔ عہدیداران مشتعل لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کر رہے تھے لیکن وہ وہاں سے ہٹنے کو تیار نہیں تھے۔رپورٹ کے مطابق سی او سٹی اکھنڈ پرتاپ سنگھ نے بتایا کہ مسجد کے نزیدک واقع شوروم کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دو مشکوک نوجوان نظر آ رہے ہیں، تصور کیا جا رہا ہے کہ یہ حرکت ان دونوں نے ہی انجام دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔سوشل میڈیا پر بھی سی سی ٹی وی فوٹیج ڈالے گئے ہیں،جنہیں دیکھاجاسکتا ہے۔
CCTV Of Unrest in UP’s Shahjahanpur after religious scriptures burnt in the mosque!
— Muslims Spell (@Muslims_spell) November 2, 2022
the Qur’an is full of verses speaking on the subject of forgiveness, such as,”Show forgiveness, encourage what is good, and do not punish the foolish” (7:199).#Reunitemuslims #Muslims #UPPolice pic.twitter.com/w0nRPFWWLa
دریں اثنا، خبر رساں اے این آئی کے ایک ٹوئٹ کے مطابق شاہجہانپور کے ایس پی ایس آنند نے کہا ’’ہمیں اطلاع ملی کہ کوتوالی پولیس اسٹیشن حدود کے تحت ایک مذہبی مقام پر مذہبی کتاب کے چند صفحات برآمد ہوئے ہیں، جن کی بے حرمتی کی گئی ہے۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر لوگوں سے بات کی اور مقدمہ درج کر لیا۔ ہم سی سی ٹی وی فوٹیج کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔ پولیس فورس موقع پر تعینات ہے۔‘‘