شملہ (یو این آئی) شملہ پولیس نے ہماچل پردیش کے منڈی میں مسجدکے خلاف جاری تحریک سے وابستہ ہندو رہنما گوپال کپور کو پوچھ گچھ کے لیے تھانے میں طلب کیا ہے۔شملہ کی سنجولی مسجد کے تعلق سے ہنگامہ آرائی کے سلسلے میں انہیں ڈھلی پولیس اسٹیشن سے نوٹس بھیجا گیا ہے۔ اس میں لکھا ہے کہ گوپال کپور کو نوٹس ملنے کے دو دن کے اندر ڈھلی پولیس اسٹیشن میں حاضر ہونا پڑے گا۔ اگر وہ دو دن کے اندر ڈھلی تھانے میں پیش نہیں ہوتا ہے تو اسے گرفتار کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ شملہ میں سنجولی مسجد تنازعہ کے دوران انہوں نے وقف بورڈ کی جائیداد کے تعلق سے سوشل میڈیا پر بیان دیا تھا۔ اس کے بعد شملہ پولیس نے ان کے خلاف ڈھلی پولیس اسٹیشن میں انڈین جسٹس کوڈ کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا۔ ایسے میں اب انہیں انڈین سول جسٹس کوڈ کی دفعہ 35 کی ذیلی دفعہ 3 کے تحت تحقیقات میں شامل کیا گیا ہے۔ ایسے میں انہیں پوچھ گچھ کے لیے دو دن کے اندر ڈھلی پولیس اسٹیشن میں حاضر ہونے کو کہا گیا ہے۔
ادھر گوپال کپور نے نوٹس کے حوالے سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا ہے۔ اس میں انہوں نے لکھا کہ شملہ پولیس نے سنجولی شملہ میں غیر قانونی مسجد کی تعمیر کے سلسلے میں ہونے والے احتجاج کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے مجھے نوٹس بھیجا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ دو دن میں تھانے میں رپورٹ کریں بصورت دیگر گرفتاری ہو سکتی ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا ہے کہ کیس کو منڈی تھانے منتقل کیا جائے نہیں تو مجھے گرفتار کر کے شملہ لے جایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ کی جائیداد کا خلاصہ کرنے کے لئے مجھے یہ نوٹس جاری کیا گیا ہے اور مانا جاتا ہے کہ اسی وجہ سے سنجولی میں احتجاج ہوا۔