امرتسر(یو این آئی) شیوسینا کے سینئر لیڈر سدھیر سوری کو وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ پنجاب سے ٹھیک ایک دن قبل جمعہ کو امرتسر میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔اس کی تصدیق کرتے ہوئے کمشنر آف پولیس ارون پال سنگھ نے کہا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مسٹر سوری اپنے سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ گوپال مندر کے باہر دھرنے پر بیٹھے تھے ۔ دھرنے میں ایک پگڑی والا نوجوان بھی بیٹھا تھا جس نے موقع ملتے ہی ان پر گولی چلا دی۔ جائے واردات پر موجود سیکورٹی اہلکاروں نے اس کا پیچھا کیا، پہلے اس کی پٹائی کی اور بعد میں اسے پولیس کے حوالے کردیا۔مسٹر سوری کو گزشتہ کئی سالوں سے خالصتانی دہشت گردوں اور ان کے حواریوں کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ اس کے پیش نظر حکومت نے ان کی حفاظت میں پنجاب پولیس کے ایک درجن سکیورٹی اہلکار تعینات کر دیے تھے ۔ اب پچھلے کچھ دنوں سے ہندو رہنما سدھیر سوری کو ایک بار پھر جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی تھیں۔واضح رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کل پنجاب آ رہے ہیں۔ وہ ڈیرہ بیاس پہنچیں گے اور ڈیرہ کے سربراہ بابا گروندر سنگھ سے ملاقات کریں گے ۔ وزیر اعظم کے دورے سے ایک دن قبل ایک ہندو رہنما کے قتل پر سیکورٹی ایجنسیاں بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ ماہرین اسے خالصتانی زاویہ سے جوڑ کر بھی دیکھ رہے ہیں۔ وزیراعظم کے دورے کے حوالے سے سیکیورٹی ادارے اور پولیس الرٹ ہیں۔
ٓادھر شیوسینا کے سینئر لیڈر سدھیر سوری کے قتل کے خلاف شیوسینا، ہندو تنظیموں اور سنت سماج نے ہفتہ کو پنجاب بند کی کال دی ہے ۔شیوسینا پنجاب کے صدر جے گوپال لالی نے کہا کہ بند کے دوران ضروری اور ہنگامی خدمات کے علاوہ دیگر تمام ادارے ، بازار اور تعلیمی ادارے بند رہیں گے ۔واضح رہے کہ امرتسر میں دھرنے پر بیٹھے سدھیر سوری کو جمعہ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ مسٹر سوری اپنے سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ گوپال مندر کے باہر دھرنے پر بیٹھے تھے ۔ دھرنے میں ایک پگڑی والا نوجوان بھی بیٹھا تھا جس نے موقع ملتے ہی ان پر گولی چلا دی۔ جائے واردات پر موجود سیکورٹی اہلکاروں نے اس کا پیچھا کیا، پہلے اس کی پٹائی کی اور بعد میں اسے پولیس کے حوالے کردیا۔مسٹر سوری کو گزشتہ کئی سالوں سے خالصتانی دہشت گردوں اور ان کے حواریوں کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی تھیں۔ اس کے پیش نظر حکومت نے ان کی حفاظت میں پنجاب پولیس کے ایک درجن سکیورٹی اہلکار تعینات کر دیے تھے ۔ اب پچھلے کچھ دنوں سے ہندو رہنما سدھیر سوری کو ایک بار پھر جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی تھیں۔واقعہ کے بعد ہندو تنظیموں میں غصہ ہے ۔ بند کی کال کے پیش نظر پولس انتظامیہ بھی الرٹ ہو گئی ہے ۔