ورجینیا(ایجنسیاں):امریکا کی ورجینیا یونیورسٹی میں فائرنگ سے یونیورسٹی کے تین طلبہ ہلاک اور دو زخمی ہوگئے، فائرنگ کرنے والے طالب علم کو حراست میں لے لیا گیا۔پولیس کے مطابق زخمی طلبا میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے، فائرنگ کرنے والے مشتبہ طالبعلم کو اقدام قتل اور ہتھیار رکھنے پر حراست میں لے لیا گیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فائرنگ کرنے کی وجہ ابھی معلوم نہیں ہو سکی، تحقیقات جاری ہیں۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ فائرنگ گزشتہ رات یونیورسٹی طلبا کی بس پر کی گئی، طلبا کی بس فیلڈ ٹرپ سے واپس یونیورسٹی پہنچی تھی۔ بتایا جارہا ہے کہ ہلاک ہونے والے تینوں طلبہ جامعہ کی فٹبال ٹیم کے کھلاڑی بھی تھے۔
خبروں کے مطابق پیر کے روز یونیورسٹی میں تمام کلاسز منسوخ کر دی گئیں اور شارلٹس ویل کیمپس سنسان ہو گیا۔ یو نیورسٹی آف ورجینیا(یو وی اے)کے صدر جم رائن نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے ایک خط میں کہا کہ شوٹنگ کا یہ واقعہ اتوار کی رات ساڑھے دس بجے پیش آیا۔ انہوں نے مزید لکھا کہ یہ ایسا پیغام ہے کہ کبھی کسی کو نہ بھیجنا پڑے۔یونیورسٹی کی ہنگامی انتظامیہ نے ایک الرٹ جاری کر کے کیمپس پر موجود طلباء کو مسلح شخص کی موجودگی سے خبردار کیا۔ ان خبروں کے بعد کہ کیمپس کے شمال میں شاٹس فائر کیے گئے ہیں،انتظامیہ نے اپنے پیغام میں طلباء کو ہدایت کی کہ وہ عمارت کے اندر رہیں۔پیر کی صبح پولیس نے شوٹنگ کے مقام پر گاڑیاں کھڑی کر کے اس کی ناکہ بندی کردی۔ پورے شارلٹس ویل اور یونیورسٹی کیمپس میں اکا دکا ٹریفک کے سوا ہو کا عالم ہے۔یونیورسٹی کے اخبار،” دی کیولئیر ڈیلی” کی ایڈیٹر انچیف، ایوا سروویل کا کہنا ہے کہ طلباء کو دیے گئے ہنگامی پیغام کے بعد وہ پارکنگ گیراج کی طرف بھاگیں مگر پولیس نے انہیں فوری گھر جانے کے لیے کہا۔ایوا کا کہنا ہے کہ ’’وہ اس نسل سے تعلق رکھتی ہیں جو گنز کے تشدد کے درمیان پروان چڑھی ہے مگر اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ایسی خبروں کو سننا اور برداشت کرنا آسان ہے۔‘‘
الکوحل، ٹوبیکو، آتشیں اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد کے بیورو کا کہنا ہے کہ ایجنٹ مل کر اس واقعے کی چھان بین میں مدد دے رہے ہیں۔