نئی دہلی:جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ فارسی میں جامعہ کے ۱۰۳ ویں یوم تاسیس کی مناسبت سے ایک خصوصی لکچرکا انعقاد کیا گیا جس میں مقرر خاص شعبہ اسلامک اسٹڈیز کے سابق صدر پدم شری پروفیسر اخترالواسع نے’جامعہ کا صد سالہ سفر‘ کے عنوان سے خطبہ پیش کیا۔ مہمان خصوصی کی حیثیت سے پروفیسر خالد محمود سابق صدر شعبہ اردو نے شرکت کی اور صدارت کے فرائض پروفیسر سید کلیم اصغر صدر شعبہ فارسی نے انجام دیے۔ پروفیسر اخترالواسع نے اپنے خطاب میںکہا کہ جامعہ کے قیام کا مقصد دارلعلوم دیوبند اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بیچ کی دوری کم کرنا تھا اس لئے علماء اور عصری تعلیم کے ماہرین نے اس کی بنیاد میں اہم کردار نبھایا۔ مولانا محمود الحسن نے بستر علالت پر ہونے کے باوجود ۱۹۲۰ء میں اس کی سنگ بنیاد میں حصہ لیا اور مشہور مفسر قرآن مولانا شبیر احمد عثمانی نے انکا خطبہ پیش کیا۔ جامعہ کے قیام میں اگر مہاتماگاندھی کا آشیرواد شامل ہے تو جوہر برادران کی قربانیاں بھی کم اہمیت کی حامل نہیں ۔ پروفیسر اختر الواسع نے کہا جامعہ اخوت و بھائی چارہ کی ایک بہترین مثال ہے جہاں ایک طرف گوپی چند نارنگ اردو شعبہ کے پروفیسر اور سربراہ تھے تو دوسری جانب پروفیسر مجیب رضوی ہندی شعبے میں بحیثیت صدر خدمات انجام دے رہے تھے۔
مہمان خصوصی پروفیسر خالد محمود نے اپنے خطاب میں کہا کہ جامعہ طلبہ کو اس کی تاریخ، اور مقصد معلوم ہونا چاہئے۔ جامعہ کے ابتدائی زمانہ میں تنخواہ بہت کم تھی مگر اس کے باوجود بعض اساتذہ غریب بچوں پر اپنی پوری تنخواہ خرچ کردیتے تھے ۔ تقسیم ہند کے وقت ہندوستان آنے والے بہت سے خانوادوں کے بچوں کی تعلیمی ذمہ داری جامعہ نے اپنے اوپر لی۔ صدر جلسہ پروفیسر کلیم اصغر نے اپنے صدارتی کلمات میں شیخ الجامعہ، اور ڈی ایس ڈبلیو کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ مقرر خاص اور مہمان خصوصی نے جامعہ کی جو تاریخ بیان کی وہ انہی کا حصہ تھا۔ مختصر وقت میں ایک جامع خطبہ میں تمام تاریخ کا احاطہ کرنا ہرکسی کے بس کی بات نہیں ہوتی۔ پروفیسر عبدالحلیم نے نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے تمام شرکاء کا استقبال کیا نیز مقرر خاص کا تعارف اور مختصراً جامعہ کی تاریخ پر بھی روشنی ڈـالی۔ جلسہ کاآغاز ڈاکٹر یاسر عباس کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ شرکت کرنے والوں میں پروفیسر تسنیم فاطمہ سابق پرووائس چانسلر، پروفیسراقتدارمحمد خان ، پروفیسر ماجد جمیل، پروفیسرمحمد شاہد، پروفیسر سرورالھدی، ڈاکٹر محمد ارشد القادری، ڈاکٹر ارشد خان، ڈاکٹر محمد مشتاق، ڈاکٹرجنید حارث،ڈاکٹر زہرا خاتون،ڈاکٹر خالد خان،ڈاکٹر وارث، ڈاکٹر انیس الرحمن، ڈاکٹر جاویدحسن، ڈاکٹر شاداب تبسم،ڈاکٹر غلام عمر، ڈاکٹر احمد حسن، ڈاکٹر احمد میاں اور ڈاکٹر عرفان رضا کے علاوہ بڑی تعداد میں اساتذہ اور طلبا نے شرکت کی۔