لکھنؤ:21دسمبر(یواین آئی)راجیہ سبھا میں اسپیکر کی نقل کو ناشائستہ قرار دیتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے کہا کہ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران 150اپوزیشن اراکین کی معطلی لوگوں کے یقین کو زک پہنچانے والا واقعہ ہے۔
مایاوتی نے جمعرات کو کہا کہ پارلیمنٹ کے موجودہ سرمائی اجلاس کے دوران دونوں ایواں سے ریکارڈ تعداد میں تقریبا 150اراکین پارلیمنٹ کامعطل ہونا حکومت و اپوزیشن کے لئے بھی کوئی اچھا کام و اچھا ریکارڈ نہیں ہے۔ اس کے لئے قصوروار چاہئے کوئی بھی ہو لیکن پارلیمانی تاریخ کے لئے یہ واقعہ کافی تکلیف دہ، بدقسمت و لوگوں کے یقین کو زک پہنچانے والا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس دوران راجیہ سبھااسپیکر کا پارلیمنٹ احاطے میں معطل اراکین کے ذریعہ مذاق اڑانے کا ویڈیو وائرل ہونا بھی نامناسب و نا شائستہ ہے۔ ساتھ ہی اپوزیشن کے بغیر پارلیمنٹ میں ملک و عوام الناس کے مفاد سے جڑے کافی اہم بلوں کا پاس ہونا بھی یہ اچھی روایت نہیں ہے۔
بی ایس پی سپریمو نے کہا کہ پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں ابھی حال ہی میں جو سیندھ لگائی گئی ہے۔ یہ ٹھیک نہیں ہے بلکہ یہ کافی سنگین اور تشویشناک واقعہ ہے۔ اس معاملے میں سبھی کو مل کر پارلیمنٹ کی سیکورٹی کی طرف خصوصی دھیان دینا چاہئے۔ ایک دوسرے پر الزام لگانا ٹھیک نہیں ہے۔ اپوزیشن کے اتحاد میں بی ایس پی سمیت دیگر جو پارٹیاں شامل نہیں ہیں ان کے بارے میں کسی کو بھی بے فضول کوئی تبصرہ کرنا مناسب نہیں ہے کیونکہ مستقبل میں ملک و مفا د عامہ میں کب کس کو کسی کی بھی ضرورت پڑ جائے یہ کچھ بھی کہا نہیں جاسکتا ہے۔ اور تب انہیں شرمندگی نا اٹھانی پڑے۔ اس معاملے میں خاص کر سماج وادی پارٹی اس بات کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی ایس پی مکمل طور سے سیکولر پارٹی ہے اور یہاں اپنے ملک میں مختلف مذاہب کو ماننے والے لوگوں کے اپنے یقین کے متعدد زمرے بنے ہیں۔ جن سبھی کا ہماری پارٹی ہمیشہ احترام کرتی رہی ہے اور آگے بھی کرتی رہے گی۔ اسی ضمن میں اجودھیا میں رام مندر کا جو اگلے مہینے افتتاح ہونے جارہا ہے تو اس کا ہماری پارٹی کو کوئی بھی اعتراض نہیں ہے۔ اور یہاں اجودھیا میں عدالت کے فیصلے پر حکومت کے ذریعہ طے کی گئی زمین پر جب بھی مسجد کی تعمیر ہوتی ہے تب اس کے اففتاح کا بھی ہماری پارٹی کوئی اعتراض نہیں کرے گی۔