اس ’جن آندولن‘ میں 14دنوں کے درمیان 32 کروڑ سے زیادہ افراد نے اپنی شرکت درج کرائی
نئی دہلی یواین آئی)ملک اس وقت اجتماعی طور پر اتحاد اور عزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے سوچھتا ہی سیوا (ایس ایچ ایس) 2023 کی مہم کے ساتھ صفائی کا پندرہ روزہ تہوار منا رہا ہے جس کا موضوع ’کوڑا کرکٹ سے پاک ہندوستان‘ ہے، اور وزیر اعظم نریندر مودی کے سوچھتا کے نعرے سے متاثر ہو کر، اب تک، گزشتہ 14 دنوں میں ملک گیر مہم میں 32 کروڑ سے زیادہ افراد نے حصہ لیا ہے، جبکہ اوسطاً روزانہ تقریباً 2.3 کروڑ لوگوں نے شرکت کی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق یہ ’جن آندولن‘ ملک کے لیے بہت سارے نتائج حاصل کر رہا ہے جس میں ہندوستان کے 75 فیصد دیہاتوں کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک (او ڈی ایف پلس) کے طور پر اعلان کرنا، یعنی دیہاتوں کی کھلے میں رفع حاجت سے پاک حیثیت کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ ٹھوس یا مائع کچرے کے انتظام کے انتظامات کرنا۔ یہ صفائی اور صفائی کے تئیں کمیونٹیز اور حکومت کی غیر متزلزل عزم کو بھی اجاگر کرتا ہے۔
اس سال کی مہم میں ملک بھر سے 32 کروڑ سے زیادہ افراد نے اب تک شمولیت اختیار کی ہے، صرف 14 دنوں میں، اوسطاً روزانہ تقریباً 2.3 کروڑ لوگوں نے شرکت کی۔ ان میں سے، تقریباً 15 کروڑ شہریوں نے 3.68 لاکھ ایس بی ایم سرگرمیوں میں رضاکارانہ محنت میں تعاون دیتےہوئے، شرمدان میں سرگرمی سے حصہ لیا۔ ان کوششوں میں تقریباً 5300 ساحلوں کی صفائی، 4300 دریا کے کناروں اور واٹر فرنٹ کے احیا، 10,700 سے زائد پرانی ویسٹ سائٹس کو دوبارہ حاصل کرنا، 2400 سیاحتی اور مشہور مقامات کو بہتر بنانا، اور 93,000 سے زیادہ عوامی مقامات کی بحالی شامل ہے۔ مزید برآں، 12,000 سے زیادہ آبی ذخائر صاف کیے جا چکے ہیں، 60,000 سے زیادہ ادارہ جاتی عمارتوں کو نئے سرے سے بحال کیا گیا ہے، اور تقریباً 47,000 کوڑا کرکٹ کے خطرے سے دوچار مقامات کو صاف کیا گیا ہے۔ یہ تعداد تیزی سے تبدیلی لانے کے لیے ’جن آندولن‘ کی غیر متزلزل لگن اور طاقت کی عکاسی کرتی ہے۔
رپورٹ میں کہاگیاہے کہ اس سال کی تقریبات کا اختتام یکم اکتوبر کو ہوگا، جب پوری حکومت کے ساتھ ساتھ ملک کے شہری ’ایک تاریخ ایک گھنٹہ ایک ساتھ‘ کے حصے کے طور پر مختلف مقامات پر صفائی مہم چلانے میں تعاون کریں گے۔ صبح 10 بجے شہریوں کی قیادت میں ’سوچھتا کے لیے شرمدان‘ کی ایک گھنٹے کی کارروائی شروع ہوگی۔ وزیر اعظم کی طرف سے نعرہ ، معاشرے کے تمام حلقوں میں صفائی کی اہمیت کو واضح کرتا ہے۔ من کی بات کے 105 ویں ایپی سوڈ میں ، وزیر اعظم نے یکم اکتوبر کو صبح 10 بجے سوچھتا کے لیے 1 گھنٹہ شرمدان کی اپیل کی، تمام شہریوں کی طرف سے اجتماعی طور پر باپو کو ان کی جینتی کے موقع پر ’سوچھانجلی‘ دی جائے گی۔
وزیر اعظم نے کہا،’’صفائی پر ایک بڑا پروگرام یکم اکتوبر یعنی اتوار کو صبح 10 بجے منعقد ہونے جا رہا ہے۔ آپ بھی وقت نکال کر صفائی سے متعلق اس مہم میں مدد کریں۔ آپ اپنی گلی، محلے یا کسی پارک، ندی، جھیل یا کسی اور عوامی مقام پر بھی اس صفائی مہم میں شامل ہو سکتے ہیں۔‘‘
اس سال کی مہم کا ایک اہم پہلو تین مرکزی وزراء کی طرف سے ایس ایچ ایس مہم کا مشترکہ آغاز ہے، جو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے تصور کے مطابق ’سوچھ بھارت‘ کے حصول کے لیے حکومت کے مختلف محکموں کی کوششوں میں اتحاد کی علامت ہے۔ نتیجہ کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جا سکتا ہے کہ لانچ کے صرف ایک ہفتے کے اندر مرکزی وزیر جل شکتی جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے ملک بھر میں 75 فیصد کھلے میں رفع حاجت سے پاک(او ڈی ایف) پلس گاؤں کے حصول کا اعلان کیا۔
رپورٹ میں مزید کہاگیاہے کہ سوچھ بھارت مشن- دیہی اور شہری کے درمیان کوششوں کے ہم آہنگی کے علاوہ اس بار حکومت کا مکمل نقطہ نظر بالکل واضح ہے، کیونکہ ’سوچھ بھارت‘ کو یقینی بنانے کے لیے مختلف دیگر محکموں کی جانب سے کئی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ وزارت سیاحت نے 108 منتخب مقامات پر صفائی مہم کے لیے ٹریول فار لائف کا آغاز کیا، وزارت اطلاعات و نشریات نے ملک بھر کے تمام سنیما اسکرینوں پر ایس ایچ ایس ویڈیو چلانے کو یقینی بنایا ہے جبکہ ٹیلی کام کا محکمہ تمام موبائل پر ایس ایچ ایس رنگ ٹون چلا رہا ہے۔ نیٹ ورکس محکمہ شہری ہوا بازی اور ریلوے بورڈ تمام ہوائی اڈوں اور ریلوے علاقوں میں ایس ایچ ایس مہم کی توثیق کر رہا ہے جبکہ اے ایس آئی نے ایس ایچ ایس برانڈنگ کے ساتھ تمام اہم یادگاروں کو روشن کیا ہے۔ اسکولی تعلیم اور خواندگی کا محکمہ ملک کے تمام سرکاری اور نجی اسکولوں میں صفائی کی سرگرمیاں انجام دے رہا ہے، جبکہ محکمہ اعلیٰ تعلیم کالجوں اور یونیورسٹیوں کو سوچھتا کے پیغام کو پھیلانے کی ترغیب دے رہا ہے۔ ہر شعبہ اپنے منفرد انداز میں ایس ایچ ایس مہم کی تائید اور تعاون کر رہا ہے۔
ا س میں کہاگیاہے کہ پھر بھی اس مہم کی ایک اور منفرد خصوصیت یہ ہے کہ یہ مہم صفائی کے ہیروز ،(سورماو)صفائی متر وں کی فلاح و بہبود کے لیے بھی کام کر رہی ہے۔ ان کی فلاح و بہبود کے لیے ہیلتھ چیک اپ کیمپ اور یوگا شیورز کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ کمیونٹی کے تمام طبقات بھی ایس ایچ ایس کو کامیاب بنانے کے لیے آگے آ رہے ہیں۔ خواتین کے اپنی مددآپ گروپوں کو بڑی تعداد میں متحرک کیا گیا ہے، جن میں سے بہت سے گاؤں کو شرمدان کے لیے گود لے رہے ہیں۔ نوجوانوں نے اسکولوں اور کالجوں میں اپنے شہروں، قصبوں اور دیہاتوں کو صاف کرنے میں بہت جوش و خروش کا مظاہرہ کیا ہے ، کالجوں نے بھی گاؤں کو گود لیا ہے۔ بزرگ شہری ساحلوں، پارکوں، عوامی مقامات پر شرمدان کر رہے ہیں اور صاف ستھرے معاشرے کے لیے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ مذہبی مقامات پر مذہبی رہنما شرمدان کروا رہے ہیں۔ مختلف ادارے جیسے چیمبر آف کامرس، ریڈ کراس، مختلف تجارتی اور زرعی ادارے سوچھتا سرگرمیوں میں سرگرم عمل ہیں۔