نئی دہلی (پریس ریلیز):شمالی دہلی کی 70 لاکھ سے زیادہ آبادی کو بجلی سپلائی کرنے والی معروف کمپنی ٹاٹا پاور-ڈی ڈی ایل نے ’ ارتھ ڈے‘ کے موقع پر پہلی بار انرجی آفرنگ کانکلیو کا انعقاد کیا۔ اس کا نکلیو کا مقصدذمہ دارانہ اور سرمایہ کاری مؤثر طریقے سے توانائی کے تحفظ کو فروغ دینا تھا تاکہ توانائی کی کھپت میں اضافے کی وجہ سے آب و ہوا/ ماحول کو بڑھتے ہوئے خطرات کو کم کیا جاسکے۔
ٹاٹا پاور-ڈی ڈی ایل سماج میں خاص طور پر نوجوان اور دیگر اسٹیک ہولڈرز جیسے عالمی این جی اوز، معروف تعلیمی اداروں اور اپنے صارفین کے ساتھ مل کران کے رویے میں تبدیلی لانے کے لیے سرگرم ہے۔ اس میںٹی ای آرآئی بطورنالج پارٹنرساتھی منسلک ہے۔انرجی آفرنگ کانکلیوکا انعقاد مختلف اسٹیک ہولڈروں جس میں پالیسی ساز، صنعتی رہنما اورتوانائی کے شعبے سے تعلق رکھنے والے ماہرین شامل ہیں، کو متحد کرنے کے مقصد سے کیا گیا تاکہ مزید صاف ستھرا اور پائیدار توانائی پر مبنی مستقبل کی تعمیر کی راہ میں آنے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے حل تیار کیا جاسکے۔
انرجی آفرنگ تقریباً 19 لاکھ صارفین کواس بارے میں بیدارکرنے کے مقصدسے منعقد کیا گیا کہ کس طرح 100یونٹ بجلی کی کھپت بچانے سے 79 کلو گرام کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ماحول میں پہنچنے سے روکا جا سکے جوکہ بصورت 3 بڑے درختوں کا کام ہے۔ اس مہم کے ذریعے 1 لاکھ ایسے آب و ہوا سے آگاہ شہریوں کو تیار کیا جائے گا جو دہلی-این سی آر میں ماحول کو بچانے کی سمت میں تعاون کرسکیں اور اس ماڈل کو دوسرے مقامات پر بھی دہرایا جاسکے۔
انرجی آفرنگ میلے کے پہلے سیشن میںٹی ای آرآئی (انرجی اینڈ ریسورسز انسٹی ٹیوٹ)، بیوروآف انرجی ایفیشنسی (بی ای ای) کے علاوہ آئی آئی ٹی دہلی ،ایف ایم ایس دہلی،ایس آرسی سی،آئی ایچ ایم،ڈی2او کے ماہرین،ایس آرای پی،جی جی جی آئی،فلورینس ریگولیٹری اسکول،سی ای ای ڈبلیو،اے ای ای ای، سینٹر فار پالیسی ریسرچ وغیرہ نے حصہ لیا۔اس کے ساتھ ہی ہندوستان میں یورپی کمیشن کے وفد نے بھی شرکت کی۔ پہلے انرجی آفرنگ کانکلیو میں ابھے باکرے، ڈی جی، بی ای ای ، ڈاکٹر ویبھا دھون، ڈی جی، ٹی ای آر آئی سمیت دیگرکئی مشہور ماہرین نے عالمی اور قومی سطح پر ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں نیزملک کے پائیدارمستقبل کو یقینی بنانے کے لیے ضروری حکمت عملی کے بارے میں بات چیت کی۔ اس پروگرام کی لائیوا سٹریمنگ بھی کی گئی اور تقریباً2500 شرکاء آن لائن پلیٹ فارم پر شامل ہوئے۔
پہلے پینل ڈسکشن کے دوران پائیدار توانائی سے متعلق کام کے طریقوں کی اہمیت اور پائیداری کے لئے توانائی شعبے کے تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس میں کئی مشہور ماہرین جیسے ملنگ دیورے، سکریٹری، بی ای ای، ڈاکٹر ابھیجیت ابھینکر، ڈین انفرا،آئی آئی ٹی دہلی اور راکیش گوئل، پارٹی سربراہ ایس اے آرای پی اور گنیش سری نواسن سی ای اوٹاٹاپاور-ڈی ڈی ایل نے حصہ لیا۔دوسرے سیشن میں پائیداری کے لیے نوجوانوں کے کردار پر تبادلہ خیال کیا گیا جس میں پائیداری سے متعلق ماہرین جیسے ہندوستان میں یورپی یونین وفدکی جانب سے یڈون کوئکوک، انرجی اینڈ کلائمیٹ ایکشن اور کمل کانت پنت پرنسپل اورسیکریٹری انسٹی ٹیوٹ آف ہوٹل مینجمنٹ (آئی ایچ ایم)، پوسا،نئیدہلی، پرشانت سہگل، پرنسپل آدرش پبلک اسکول، محترمہ سواتی جھگیہ، ہیڈآف پروگرامز، یونائیٹڈ وے آف دہلی، محترمہ پراچی، کول دی گلوب (یوتھ انفلوئنسر)نے حصہ لیا۔ اس موقع پر مختلف اسکولوں اور کالجوں کے طلباء رضا کار بھی موجود تھے جنہوں نے ماحولیات کے تحفظ کا عہد لیا۔
اپنی نوعیت کے اس پہلے اقدام کے بارے میں بات کرتے ہوئے گنیش سری نواسن، سی ای او، ٹاٹا پاور-ڈی ڈی ایل نے کہاکہ انرجی آفرنگ پہل ہماری ’پائیداری قابل حصول‘ سوچ کے مطابق ہے جوکہ ماحول اور معاشرے کی فلاح و بہبود کے لیے ہے۔ انڈسٹری میں اپنی نوعیت کے اس منفرد اقدام کے ذریعے ہم نہ صرف مختلف اسٹیک ہولڈروںاورصارفین کی سطح پربیداری بڑھا رہے ہیں بلکہ صاف اور سرسبز مستقبل کی تعمیر کی سمت میںبھی اپنی کاوشوں کومضبوطی دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار زندگی جینے کا ایک ایسا طریقہ ہے جس میں لوگ وسائل کا استعمال کرتے ہوئے اس کے تحفظ پر زور دیتے ہیںاورساتھ ہی اپنی زندگی کے معیار میں بہتری کرتے ہوئے اس بات کا مکمل خیال رکھتے ہیں کہ ایسا کوئی قدم نہ اٹھائیں جس سے آنے والی نسلوں کو اپنی ضروریات کومکمل کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑے۔ اس کے لیے ٹاٹا پاور- ڈی ڈی ایل شمسی توانائی کو اپنانے، توانائی کے تحفظ کوفروغ دینے اور زیادہ موثر بجلی کی تقسیم کے طورطریقوں کوحوصلہ بخش بنانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔