حیدرآباد، 01 اگست (یو این آئی) تلنگانہ اسمبلی نے جمعرات کو ریاست میں ‘ینگ انڈیا اسکل یونیورسٹی تلنگانہ’ کے قیام کا بل منظور کیا۔یہ بل صنعت اور آئی ٹی کے وزیر ڈی سریدھر بابو نے پیش کیا اور ایوان میں اس پر بحث ہوئی۔
بل پر بولتے ہوئے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے کہا کہ مہاتما گاندھی سے تحریک لے کر، جنہوں نے ینگ انڈیا میگزین شروع کیا تھا، حکومت ہنر کی یونیورسٹی قائم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی ہر ایک کو ہر قسم کی مہارت فراہم کرتی ہے، اسکل یونیورسٹی کا مقصد لاکھوں نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنا ہے۔
چیف منسٹر نے کہا کہ ہمیں خوشی ہوتی اگر اہم اپوزیشن لیڈر اسکل یونیورسٹی کے بارے میں تجاویز دیتے لیکن اس کے بجائے مرکزی اپوزیشن بی آر ایس پارٹی کے ارکان بحث میں حصہ لینے سے دور رہے اور واک آؤٹ کیا۔ انہوں نے ایوان کو بتایا کہ یونیورسٹی میں اسکل ڈویلپمنٹ کے 17 کورسز شروع کیے جا رہے ہیں اور تربیت یافتہ طلباء کو یونیورسٹی میں کورسز مکمل کرنے کے بعد اسناد دی جائیں گی۔
مسٹر ریڈی نے کہا کہ کورسز سالانہ 50,000 روپئے کی معمولی فیس پر پیش کئے جائیں گے، جبکہ ایس سی، ایس ٹی اور بی سی طلباء کو فیس ری ایمبرسمنٹ فوائد دے کر اسکل ڈیولپمنٹ کورس مفت فراہم کئے جائیں گے۔
آج شام شہر کے مضافات میں کنڈوکوری منڈل کے میرکھان پیٹ میں اسکل یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے مسٹر ریڈی نے کہا کہ اس سال 2000 طلبہ کو داخلہ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے سال چھ کورسز شروع کیے جائیں گے جن میں کچھ تنظیمیں تربیت اور روزگار فراہم کرنے کے لیے آگے آئیں۔
وزیر اعلیٰ نے تمام ممبران سے اسکل یونیورسٹی کے سنگ بنیاد رکھنے کے پروگرام میں شرکت کی اپیل کی۔ وزیر سریدھر بابو نے کہا کہ یونیورسٹی کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل پر چلایا جائے گا۔ ہم ابھی حیدرآباد میں یونیورسٹی شروع کریں گے اور اگلے سال اس کی دوسرے اضلاع تک توسیع کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی طلباء کے بین الاقوامی معیار پر پورا اترنے پر توجہ دے گی اور ہم اپرنٹس شپ اور انٹرن شپ پروگرام بھی فراہم کریں گے۔ اپوزیشن جماعتوں بی آر ایس، بھارتیہ جنتا پارٹی، اے آئی ایم آئی ایم اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا نے بل کی حمایت کی ہے۔
اے آئی ایم آئی ایم پارٹی نے تجویز دی کہ بل کو جامع بحث کے لیے سلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیجا جائے۔حال ہی میں چیف منسٹر ریڈی نے یونیورسٹی کے قیام کے لئے 50 کروڑ سے 100 کروڑ روپئے کی تخمینی سرمایہ کاری کی تجویز پیش کی۔ اسکلز یونیورسٹی بل ریاستی حکومت کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے مقصد کی پیروی کرتا ہے۔