لکھنؤ : ادبی تنظیم دائرہٗ کوشش کے تحت ایک ادبی نشست و کتب کے اجراء کی تقریب یوپی پریس کلب میں ہوئی۔جس کی صدارت پروفیسر شارب ردولوی نے کی اور نظامت محمد غفران نسیم نے کی۔ تقریب میں نفیس غازی پوری کے مجموعہئ کلام شہر خیال کے دیوناگری ایڈیشن کے علاوہ پروفیسر احسن رضوی کے تازہ مجموعہئ کلام ”فکر پیہم“ اور ”کیفی درپن“ کا اجراء عمل میں آیا۔اس موقع پر مہمانان خصوصی پروفیسر صابرہ حبیب، احمد ابراہیم علوی، ڈاکٹر اکبر علی بلگرامی، شکیل صدیقی نے تینوں کتابوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے نفیس غازی پوری کی شخصیت اور شاعری، ڈاکٹر احسن رضوی کی سائنسی فکر نیز کیفی اعظمی کی ترقی پسند تحریک سے وابستگی و کارکردگی پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ دائرہ کوشش اور ڈاکٹر احسن رضوی کی کوشش ’اردو کلام و کتب کو دیوناگری میں بھی شائع کراکے اردورسم الخط سے نا واقف افراد شائق ادب تک ادبی تخلیقات پہنچانے‘ کی ستائش کی۔ اس موقع پر نفیس غازی پور کی بیٹی سابق ریاستی وزیر شاداب فاطمہ نے بھی اپنے والد نفیس غازی پوری کی نفیس و شائستہ زندگی و شاعری پرروشنی ڈالتے ہوئے ان کے احساست کا تفصیل سے تذکرہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ وہ شاعرکے ساتھ ساتھ ایک ہمدرد انسان تھے۔
شکیل صدیقی نے کہاکہ کیفی اعظمی جیسے شاعری صرف قلمی نہیں بلکہ عملی شخصت تھے، جو کچھ لکھتے تھے اس پر عمل بھی کرتے تھے۔ احمد ابراہم علوی نے کہاکہ نفیس غازی پوری واقع بہت نفیس شاعرتھے، پوری تخلیقی زندگی میں ان کے دو مجموعہ منظر عام پر آئے۔ پروفیسر صابرہ حبیب نے کہاکہ میری نفیس غازی پوری سے ملاقات تو نہیں ہوسکی لیکن ان کی شاعری اور سے ان کی شخصیات کا اندازہ لگایاجاسکتا ہے۔ شارب ردولوی آخر میں تنظیم کے کنوینر پرتاپ شریواستو نے مہمانوں اور حاضرین کاشکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر نیادور کے سابق ایڈیٹر عاصم رضا، شارب کوثر، فرید بلگرامی، ملک زادہ پرویز، ڈاکٹر عمیر منظر، نجمی لکھنوی، اشوک سنگھ، کے کے مینک، سمیت کمار میت، ذوالفقار اشرف، علی عابدی، سرور، کے علاوہ دائرۂ کوشش کے ممبران وغیرہ موجود تھے۔