دو ایسے دیہات واگزار کرا نے کا بھی دعویٰ جو گزشتہ ایک دہائی سے الشباب کے قبضے میں تھے
نئی دہلی(ہندوستان ایکسپریس ویب ڈیسک):صومالیہ فوج کے کمانڈروں نے بتایا ہے کہ جمعے اور اتوار کے درمیان کارروائیوں میں ان کی فورسز نے عسکریت پسند گروپ الشباب کے ایک سو سے زیادہ جنگجو ہلاک کر دیے ہیں۔ اور ایسے دو دیہات واگزار کرا رلیے ہیں جو گزشتہ ایک دہائی سے الشباب کے قبضے میں تھے۔
وائس آف امیکہ کی رپورزت کے مطابق عینی شاہدین نے بھی بتایا ہے کہ حکومت سے منسلک ایک صومالی ملیشیا نے الشباب گروپ کے کم از کم 45 جنگجووں کو ہلاک کر دیا ہے، جب کہ ملک کے وسطی علاقوں میں شورش پسندوں کے خلاف ہتھیار اٹھانے والے شہریوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔جنگجووں کو ریاست ہرشا بیلے کے علاقے ہیرن میں ہفتے کے روز ایک لڑائی کے بعد ہلاک کیا گیا جہاں اس ماہ الشباب اور وفاقی حکومت سے منسلک نئی توسیع شدہ ملیشیاوں کے درمیان کافی لڑائی ہوئی ہے۔
صومالیہ کی نیشنل آرمی نے بتایا کہ پیر کے روز فوجوں نے سنٹرل ہیران کے علاقے میں ویک اینڈ پر آپریشن شروع کیا تھا۔فوج کے ترجمان نے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ہفتے کے روز صومالی فوج اور الشباب کے درمیان شدید لڑائی ہوئی بالخصوص ایبورے اور یاسومان کے دیہاتوں میں۔ جہاں بالتریب 75 اور 30 جنگجو ہلاک ہو گئے۔القاعدہ سے منسلک ایک اسلامی گروپ الشباب 2006 سے صومالیہ کی کمزور مرکزی حکومت کے خلاف لڑ رہا ہے۔ وہ سخت تشریح والے شرعی قوانین نافذ کرنا چاہتا ہے۔