ممبئی۔دنیا کے سب سے کامیاب اور پسندیدہ براڈوے میوزیکل میں سے ایک، ‘دی ساؤنڈ آف میوزک’ کو نیتا مکیش امبانی کلچرل سینٹر میں دیکھا جا سکتا ہے۔بین الاقوامی براڈوے میوزیکل شو پہلی بار ہندوستان میں داخل ہوا ہے۔ شو نے 7 بار باوقار ٹونی ایوارڈ جیتا ہے۔ 1930 کی دہائی کے آسٹریا کے پس منظر میں ترتیب دیا گیا یہ شو دکھاتا ہے کہ کس طرح موسیقی، رومانس اور خوشی کے ذریعے زندگی کی جدوجہد پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ اس کلاسک پروڈکشن میں 26 بہترین گانے شامل ہیں جن میں ‘ مائی فیورٹ تھنگز’، ‘ڈو ری می’، ‘دی ہلز آر الائیو’ اور ‘ سکسٹین گوئنگ آن سیونٹین’ شامل ہیں۔
نیتا مکیش امبانی کلچرل سینٹر کی بانی اور چیئرپرسن شریمتی نیتا ایم امبانی نے کہا، "ہمیں این ایم اے سی سی میں ہندوستان کا پہلا بین الاقوامی براڈوے میوزیکل، دی ساؤنڈ آف میوزک پیش کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے! ہم نے ‘دی گریٹ انڈین میوزیکل’ کے ساتھ ہندوستان کے بہترین ورثے کی نمائش کی اور اب ہم ہندوستان میں اب تک کے سب سے زیادہ پیارے بین الاقوامی میوزیکل میں سے ایک لانے کے لیے پرجوش ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرا ہمیشہ یہ ماننا ہے کہ آرٹ امید اور خوشی کا پیغام دیتا ہے۔ ‘دی ساؤنڈ آف میوزک’ ایسی ہی ایک کلاسک تخلیق ہے۔ مجھے امید ہے کہ ممبئی اور ہندوستان کے لوگ اپنے خاندانوں اور بچوں کے ساتھ اس سے لطف اندوز ہوں گے۔
2,000 نشستوں والا گرینڈ تھیٹر اس میوزیکل شو کے لیے بہترین ترتیب ہے۔ خوبصورت آسٹریا کا پس منظر، لائیو آرکسٹرا اور اسٹیج پر لائیو گانا سامعین کو 1930 کے آسٹریا تک لے جاتا ہے۔ ‘ دی ساؤنڈ آف میوزک’ محبت، خوشی، ہنسی اور موسیقی کا ایک اسراف ہے۔ بین الاقوامی شوز جو اب تک صرف بیرون ملک ہی دیکھے جاتے تھے اب ملک میں ہی دیکھے جا سکتے ہیں۔