واشنگٹن(یو این آئی) ٹک ٹاک نے اس رپورٹ کی تردید کی ہے کہ اس کی اصل کمپنی بائٹ ڈانس کی ایک چین مبنی ٹیم نے امریکی شہریوں کے صحیح مقامات کی معلومات حاصل کرنے کے لئے ایپ کو استعمال کرنے کا منصوبہ بنایاہے۔ یہ اطلاع بی بی سی کی ایک رپورٹ میں دی گئی ہے۔ ٹک ٹاک نے کہا کہ اس کا استعمال امریکی حکومت، کارکنوں، عوامی شخصیات یا صحافیوں کو "نشانہ بنانے” کے لیے کبھی نہیں کیا گیا۔ اس نے کہا کہ وہ امریکی صارفین سے درست مقام کا ڈیٹا اکٹھا نہیں کرتی ہے۔
کمپنی نے یہ بات امریکی کاروباری میگزین ‘فوربز’ کی اس رپورٹ کے جواب میں کہی جس میں کہا گیا تھا کہ یہ ڈیٹا صارفین کے علم یا رضامندی کے بغیر حاصل کیا جا سکتا ہے۔ میگزین نے کچھ دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ بائٹ ڈانس نے موجودہ اور سابق ملازمین کی بدانتظامی کی تحقیقات کے لیے ایک نگرانی کا منصوبہ شروع کیا تھا۔ اس نے کہا کہ یہ پروجیکٹ، جسے چین کے دارالحکومت بیجنگ میں واقع ایک ٹیم کے ذریعہ چلایا گیاتھا، نے کم از کم دو مواقع پر ایک امریکی شہری سے لوکیشن ڈیٹا اکٹھا کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ واضح نہیں تھا کہ امریکی شہریوں کا ڈیٹا کبھی اکٹھا کیا گیا تھا، لیکن امریکی صارفین کے آلات سے لوکیشن ڈیٹا حاصل کرنے کا منصوبہ تھا۔
اس ایپ کو بنانے والے دنیا بھر کے حکام بالخصوص فوجی اور انٹیلی جنس اہلکاروں کے ڈیٹا کے تعلق سے تحقیقات کے دائرے میں آگئے ہیں۔ پلیٹ فارم کااستعمال کرنے والے بچوں کی رازداری کے تحفظ میں ناکامی پرٹک ٹاک کو امریکہ میں 30 ملین ڈالر کے جرمانے کا سامناکرناپڑرہا ہے۔
سال 2020 میں، ایک امریکی قومی سلامتی کے پینل نے بائٹ ڈانس کوٹک ٹاک کے امریکی کاروبارکو اس تشویش میں فروخت کرنے کا حکم دیا کہ صارفین کا ڈیٹا چینی حکومت کو دیا جا سکتا ہے۔ ٹک ٹاک نے کہا کہ اس نے کچھ ریگولیٹری مسائل کو حل کرنے کے لیے اس جون میں آسٹن کے ہیڈ کوارٹر اوریکل میں امریکی صارفین کی معلومات کو سرور پر منتقل کر دیا۔ ٹک ٹاک دنیا میں سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی سوشل میڈیا ایپ ہے اور اسے 3.9 ارب سے زیادہ بار ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا ہے۔
ٹک ٹاک کی کمیونیکیشن ٹیم نے کہا ہے، "فوبرس نے ہمارے بیان کا وہ حصہ شامل نہ کرنے کا انتخاب کیا جو اس کے اصل الزام کی قابل عملیت سے انکار کرتا ہے۔ ٹک ٹاک امریکی صارفین سے درست جی پی ایس مقام کی معلومات اکٹھا نہیں کرتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ ٹک ٹاک امریکی صارفین کی نگرانی نہیں کر سکتا ہے جیسا کہ مضمون میں تجویز کیا گیا ہے”۔ میگزین کے ترجمان نے کہا کہ "ہمیں اپنی سورسنگ پر یقین ہے اور ہم اپنی رپورٹنگ کے ساتھ ہیں۔”