علی گڑھ: مشہورعالم اسلامی دانش گاہ دارالعلوم ندوۃ العلما ،لکھنؤکے ناظم اورآل انڈیامسلم پرسنل لابورڈ کے صدرمولانا سید محمدرابع حسنی ندوی کے سانحہ ارتحال پر برج کورس، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ایک تعزیتی نشست منعقدکی گئی ۔برج کورس کے ڈائرکٹر انجینئرنسیم احمدخان نے اس موقع پراپنے خیالات کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ مولانامحمدرابع حسنی ندوی کی وفات سے ہم عالم اسلام کے ایک بڑے رہنمااورملت اسلامیہ ہندکے ایک عظیم قائدسے محروم ہوگئے۔ مولانامرحوم ندوۃالعلماکے بیس سال تک ناظم رہے۔پھرپرسنل لابورڈ کے صدرکی حیثیت سے انہوںنے ملت کی قیادت کی ۔ان کی خصوصیت یہ تھی کہ ملت کے اس بڑے ادارے (بورڈ)کواورندوۃ العلماء کوانہوںنے متحدومتفق رکھا۔مشاہدہ کرنے والوںنے بتایاکہ وہ تہجدگزار،عابدزاہد،شریف وملنساراورنہایت بااخلاق انسان تھے۔ایسی شخصیتیںبہت کم ہوتی ہیں۔
برج کورس کے طالب علم محمدبلال نے اپنے تاثرات میں کہاکہ مولانامسلمانوںکے اتحادکے بڑے متمنی اوراس کے لیے کوشاںرہاکرتے تھے۔ برج کورس میں استادحارث بن منصورنے کہاکہ مولانارابع صاحب میرے استادرہے ہیںاوریہ میرے لیے فخرکی بات ہے۔ مولاناعربی زبان کے ادیب تھے لیکن کم لوگ جانتے ہیںکہ حضرت مولانارابع صاحب کا اصل موضو ع متن قرآن تھا۔مولاناقمراَلزمان ندوی نے اپنے تاثرات میں مولانامرحوم کوایک ولی اللہ قراردیا۔
مرکز تعلیم وثقافت مسلمانان ہندمیں رسرچ ایسوسی ایٹ ڈاکٹرمحمدغطریف شہبازند وی نے کہاکہ مولانا استادالاساتذہ تھے۔ایک اچھااورمخلص استادومعلم ہوناہی ان کی سب سے بڑی خصوصیت تھی۔ انہوںنے بیس سال تک مسلم پرسنل لابورڈ کے پلیٹ فارم سے ملت کی قیادت کی۔
پلس ٹومیں عربی زبان کے استاداورادارہ تحقیقات اسلامی کے سکریٹری مولانااشہدجمال ندوی نے تفصیل سے اپنے استادمولانامحمدرابع حسنی ندوی کے خصائل وکمالات پر روشنی ڈالی اورکہا کہ وہ سراپاحلم ،راستی ،اعتدال اورمیانہ روی کے پیکرتھے۔انہوںنے کہاکہ ہمارے اداروں اور یونیورسٹیوں کو ایسے افرادپیداکرنے چاہییںجوجانے والوںکا خلاکسی نہ کسی صورت میںبھردیںاورہم میں ہرایک کوکوشش کرنی چاہیے کہ مولانامرحوم نے علمی ،تعلیمی اورملی خدمات کا جوورثہ چھوڑاہے اس کی حفاظت کریںاوراس کوآگے بڑھائیں۔ مولانااشہدجمال ندوی کی دعاپر تعزیتی نشست کا اختتام ہوا۔ اس موقع پر برج کورس کے طلبہ وطالبات ،اساتذہ اورتمام اسٹاف ودیگرحضرات موجود رہے ۔