اختتامی تقریب میں متعدد ممالک کے سفرا اوردیگر سرکردہ شخصیات نے شرکت کی
نئی دہلی: اسکول آف لینگویج لٹریچر اینڈ کلچر اسٹڈیز جواہر لعل نہرو یونیورسٹی اور فارم فار ایورنیس آف نیشنل سیکورٹی کے اشتراک سے”ہندوستان اور مرکزی ایشائی ممالک کے مابین تاریخی، ثقافتی اور اقتصادی روابط“ کے موضوع پرمنعقدہ دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس آج بحسن و خوبی اختتام پذیر ہوئی۔ آج اس کانفرنس کا تیسرا سیشن ٹھیک 10 بجے شروع ہوا۔ اس سیشن میں کل 7 مقالات پڑھے گئے۔ سیشن کی صدارت جناب آریہ بھوشن شکلا، ریٹائرڈ آئی اے ایس افسر نے کی۔ انہوں نے سیشن کے اختتام پر تمام مقالات پرمغز تبصرے کئے۔
کانفرنس کا چوتھا سیشن تقریبا 12 بجے شروع ہوا۔ اس سیشن میں تقریبا 8 مقالات پڑھے گئے۔ اس سیشن کی صدارت پروفیسر دھننجے سینگھ نے فرمائی۔ کانفرنس کا پانچواں سیشن دو بجے شروع ہوا۔ اس میں 7 مقالے پیش کئے گئے۔اس سیشن کی صدارت پروفیسر سنجے پانڈے نے کی۔چھٹا سیشن 4بجے شروع ہوا۔ اس میں 8مقالے پڑھے گئے۔ اس سیشن کی صدارت جناب مہیش چندر شرما، ڈائریکٹرآرڈی ایف آئی ایچ نے کی۔ ساتواں سیشن متوازی طورپر چلا۔ اس میں تقریبا 15 مقالے پڑھے گئے۔ اس کی صدارت پروفیسر اودھیش مشرا، ممبر ہائی پاورڈ بھاشا سمیتی، حکومت ہند نے کی۔ کانفرس کا اختتامی اجلاس شام چھ بجے منعقد ہوا۔ اختتامی اجلاس میں فینس کے سرپرست جناب اندریش کمار نے شرکت کی اور ملک وبیرون ملک سے آئے ہوئے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔اس اختتامی اجلاس میں لفٹنٹ جنرل کے جی سنگھ بھی شریک ہوئے۔
اختتامی تقریب میں ہندوستان میں تاجیکستان کے سفیر جناب لکمن باباکلانزادہ،ہندوستان میں ازبکستان کے سفیر جناب دلسود آختوف،ہندوستان میں قزاقستان کے سفیرجناب نورلان، ہندوستان میں ترکمانستان کے سفیر شالار گلدینازوروف، ہندوستان میں قرغزستان کے سفیر جناب اسین ایسائف، ہندوستان میں آذربائیجان کے سفیر جناب اشرف، ہندوستان میں منگولیا کے سفیر جناب گانبولد، ہندوستان میں آرمینیا کے سفیر جناب آمرین مارتیروسائن، ہندوستان میں ایران کے سفیرجناب ایرج الہی اور ہندوستان میں افغانستان کے سفیرجناب فرید ماموندزہ شریک ہوئے۔آخر میں کانفرنس کے کنوینر پروفیسر مظہر آصف اور پروفیسر مہتاب عالم رضوی نے کانفرنس کو تاریخی بنانے کے لئے دور درازسے آئے مہمانوں، شرکا، میڈیا پرسن اور تمام رضاکاروں کا شکریہ ادا کیا۔ پروگرام کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں ڈاکٹر شہباز عامل، اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ فارسی جواہر لال نہرو یونیورسٹی نے بڑی عرقی ریزی کی اوریہ کانفرنس تاریخی کامیابی سے سرفراز ہوئی۔