لکھنؤ، 29 دسمبر (یو این آئی) اتر پردیش پولیس نے سال 2023 میں خواتین کے خلاف جرائم کو لے کر بھی سنجیدہ رویہ اپنایا ہے۔ پولیس کی موثر وکالت کے باعث عدالت نے زیادتی کے واقعات میں ملوث 13 ملزمان کو سزائے موت سنائی جبکہ 291 ملزمان کو ساری زندگی جیل میں گزارنے کا حکم دیا گیا۔
پولیس کے پاس دستیاب ریکارڈ کے مطابق ماتحت عدالتوں میں مجموعی طور پر 1 لاکھ 52 ہزار 594 مقدمات میں مجرموں کو سزائیں سنائی گئی ہیں اور سیشن عدالتوں میں 7 ہزار 285 مقدمات میں سزائے موت دی گئی ہے جبکہ پوکسو ایکٹ کے تحت سزائے موت سنائی گئی ہے۔ 13 مقدمات میں عمر قید، 291 مقدمات میں عمر قید، 1101 مقدمات میں عمر قید، 10 سال قید، 1334 مقدمات میں 10 سال سے کم کی سزا سنائی گئی۔
پوکسو ایکٹ کے تحت چارج شیٹ داخل کرنے کے ایک ماہ کے اندر 34 مقدمات میں اور دو ماہ سے بھی کم عرصے میں 74 مقدمات میں سزا سنائی گئی ہے۔ خواتین اور نابالغوں کے خلاف مختلف جرائم کے 4312 مقدمات میں سزائیں دی گئی ہیں۔ اضلاع کے ٹاپ 10مجرموں میں سے 77مقدمات میں 83مجرموں پر موثر وکالت کے ذریعے جرم ثابت ہو چکا ہے۔ یوپی کے 32 اضلاع میں گینگسٹر ایکٹ کے تحت 5775 کروڑ روپے سے زیادہ کی جائیداد ضبط کی گئی ہے۔
یوپی کے مختار انصاری کو اس سال سب سے زیادہ چوٹ لگی ہے۔ بڑے مافیا کے علاوہ مقامی غنڈوں اور بدمعاشوں کے خلاف بھی فوری کارروائیاں کی گئی ہیں۔ مختار کو 2023 میں ایک کے بعد ایک چار مقدمات میں سزا سنائی جا چکی ہے، جن میں عمر قید کی زیادہ سے زیادہ سزا بھی ہے۔ مافیا کی 604 کروڑ روپے سے زائد کی معاشی سلطنت بھی مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ پریاگ راج کا عتیق گینگ بھی پوری طرح تباہ ہو گیا ہے۔ ساتھ ہی، وجے مشرا، انوپم دوبے، سعود اختر، دھرمیندر اور سنجے سنگھلا جیسے بڑے مافیا کو یوگی راج کے دوران قانون کے ذریعے ان کے جرائم کی سزا ملی ہے۔
ریاست میں تاجروں سے بھتہ خوری اور خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے والے عناصر کو یا تو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا ہے یا پولیس مقابلوں میں مار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ یوپی پولیس کو مضبوط بنانے کے لیے اس سال 60 ہزار سے زیادہ کانسٹیبلوں کی بھرتی کا عمل بھی شروع کیا گیا ہے۔
این سی آر بی کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق یوپی میں جرائم کی شرح 171.6 فیصد ہے جبکہ ملک کی جرائم کی شرح 258.1 فیصد ہے۔ درج مقدمات کی بنیاد پر، یوپی ملک کی دیگر ریاستوں کے مقابلے میں 20 ویں نمبر پر ہے، جب کہ اتر پردیش پورے ملک میں سب سے زیادہ آبادی والی ریاست ہے۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کئی ریاستوں کے مقابلے یوپی میں مجرمانہ واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے۔
یوگی حکومت سیف سٹی پروجیکٹ کو زمین پر لانے کے لیے جنگی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔ سیف سٹی پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کے تحت 17 میونسپل کارپوریشنوں اور گوتم بدھ نگر میں انضمام کے لیے 21,968 کیمرے نصب کیے جا رہے ہیں۔ ان میں سے 15,732 کو کنٹرول روم کے ساتھ ضم کر دیا گیا ہے۔ شہروں کی مکمل سی سی ٹی وی نگرانی کی وجہ سے نہ صرف جرائم میں کمی آرہی ہے بلکہ جرائم کی وارداتیں بھی تیز رفتاری سے سامنے آرہی ہیں۔ اس کے علاوہ سائبر کرائم کے معاملات کو دیکھتے ہوئے ریاست میں 57 سائبر پولیس اسٹیشنوں کا قیام بھی ایک مثال بن گیا ہے۔ یہی نہیں، ریاست میں پولیس فورس کو مضبوط بنانے کے لیے نہ صرف نئی بیرکیں تعمیر کی جا رہی ہیں، بلکہ سال کے آخر تک 60 ہزار سے زیادہ کانسٹیبلوں کی اب تک کی سب سے بڑی بھرتی کا عمل بھی شروع ہو گیا ہے۔