جامعہ ہمدرد کے 14 ویں جلسہ تقسیم اسناد میں دہلی کے لیفٹیننٹ گورنرکی بطور مہمان خصوصی شرکت
نئی دہلی(یو این آئی) اردو زبان کی اہمیت او ر لطافت و شیرینی پر اظہار خیال کرتے ہوئے دہلی کے لیفٹنینٹ گورنر وجے کمار سکسینہ نے کہا کہ اردوزبان بہت پیاری اور شیریں زبان ہے۔ہندی بڑی بہن ہے تو اردو چھوٹی بہن ہے۔یہ بات انہوں نے جامعہ ہمدرد کے 14 ویں جلسہ تقسیم اسناد میں مہمان خصوصی حیثیت شرکت کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے اردو کو فروغ دینے اور روز مرہ کی زندگی میں لانے کی گزارش کرتے ہوئے کہاکہ اردو کو چلن میں لاکر اس کے فروغ میں اہم کردار ادا کریں۔انہوں نے جامعہ ہمدرد کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ ہمدرد پوری دنیامیں اپنی شناخت قائم کر رہا ہے۔ یہ سب حکیم عبد الحمید کی بے پناہ محنت مشقت کے مرہون منت کے ساتھ ساتھ جامعہ ہمدرد یونیورسٹی کے انتظامیہ ، پروفیسرس اور اساتذہ وغیرہ کی دین ہے۔انہوں نے کہا کہ جامعہ ہمدرد، A’+‘ کیٹیگری میں NAAC کے ذریعے تسلیم شدہ ایک ممتاز ادارہ اور اعلیٰ تعلیم کا ایک قابل احترام اور ممتاز ادارہ ہے۔فارمیسی میں دوسرا مقام حاصل کیا ہے۔ ےہ یونےورسٹی کا اہم کارنامہ ہے۔
لیفٹننٹ گورنر نے کہاکہ آپ کا آئیڈیل مہاتما گاندھی، حکیم عبد الحمید اور وزیراعظم نریندر مودی جی ہونا چا ہیے کہ جنہوں نے اپنی محنت اور لگن سے اتنے بڑے مقام تک پہونچنے میں کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے طالب علمی کے زمانے میں تعلیم سے فراغت حاصل کرنے کے بعد سرکاری نوکری حاصل کرنا اہم مقصد ہوتا تھا لیکن اب حالات بدل گئے ہیں۔ ملازمت کی بے شمار مواقع میسر ہیں۔ہم نوکری لینے والا نہیں ،بلکہ نوکری دینے والا بنیں۔انہوں نے طلبا وطالبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کسی بھی خاندان اور ملک کی کامیابی کی اصل وجہ تعلیم ہوتی ہے۔اس لئے آپ لوگ انتہائی محنت اور لگن سے تعلیم حاصل کریں تاکہ آپ کے ذریعہ آپ کی والدین ،اساتذہ اور ملک وقوم کا نام روشن ہو۔
جامعہ ہمدرد کے وائس چانسلر ڈاکٹر افشار عالم نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے جامعہ ہمدرد کی کارکردگی کے بارے مےں بتاےا اور کہاکہ جامعہ ہمدرد کورونا وبا کے دوران اہم کام انجام دےا اور اس کے اہلکار ٹےکہ کاری مہم کے لےکر اس کے تئےں بےداری پھےلانے کے کام مےں بڑھ چڑھ کر حصہ لےا۔انہوں نے کہاکہ ہماری ےونیورسٹی یونیورسٹی گرانٹ کمیشن (یو جی سی) کے طریقہ کار پرعمل کرکے آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی نے فارما میں بہترین کارکردگی کے ساتھ دیگر شعبہ جات میں نمایاں کارکردگی اور معیار کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ کورونا وبا کی وجہ سے یہ جلسہ تقسیم اسناد 2023میں ہورہا ہے اس سے قبل 2018میں ہوا تھا۔ انہوں نے اس موقع پر جامعہ ہمدردکے بانی حکیم عبدالحمید کو یاد کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے اکیلے ہی تعلیم کا چراغ جلایا اور اس یونیورسٹی کی سنگ بنیاد رکھی۔انہوں نے کہاکہ اس یونےورسٹی کا مقصد عالمی تعلیم اور صحت کے معیار کو بلند کرنا ہے تاکہ اس سے زیادہ سے زیادہ لوگ استفادہ کرسکیں۔
جامعہ ہمدرد کے چانسلر حماد احمد نے صدارت کرتے ہوئےکہا:”یہ کانووکیشن سیکھنے اور استقامت کے جذبے کا جشن ہے۔ ہم اپنے ادارے کی بھرپور اقدار اور علمی فضیلت کے عزم کو برقرار رکھتے ہوئے لیڈروں کی اگلی نسل کو بااختیار بناتے ہیں۔”
کانووکیشن میں تعلیمی سال 2019 سے 2022 تک کے 7900 سے زائد طلباء کو ڈگریاں دی گئیں جن میں انڈر گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ اور پی ایچ ڈی شامل ہیں۔ وصول کنندگان ٹیلنٹ کو پروان چڑھانے، اختراع کو فروغ دینے، اور متنوع شعبوں میں علم و تحقیق کو آگے بڑھانے کے لیے وائس چانسلر کا عزم اس اہم موقع کے دوران روشن ہوا۔
کانووکیشن کے دوران تین نامور شخصیات جس میں جناب محمد اظہرالدین سابق انٹرنیشنل کرکٹر اور ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان، ڈاکٹر رمن کانت گرگ، ایک میڈیکل ڈاکٹر اور انڈین ریونیو سروس کے ایک سرکاری افسر اور ڈاکٹر عبدالقادر فضلانی، چیئرمین، فاؤنڈیشن شامل تھے جن کو بالترتیب کھیلوں، پبلک فنانس اور عوامی خدمات میں ان کی شاندار شراکت کے لیے اعزازی ڈگری سے نوازا گیا۔
مسٹر محمد اظہر الدین نے اپنی قبولیت تقریر میں کہا کہ”جامعہ ہمدرد کی طرف سے یہ اعزاز حاصل کرنے پر مجھے بہت فخر ہے۔ اس ادارے کی فضیلت کا عزم کرکٹ میں میرے تجربات سے گونجتا ہے، اور میں اس پیشکش کے لیئے بہت ممنون سے ہوں۔”
ڈاکٹر رمن کانت گرگ نے سماجی انصاف کو فروغ دینے میں مساوی ٹیکس کے نظام کی اہمیت پر زور دیا، انہوں نے کہا: "ٹیکسیشن سماجی عدم مساوات کو دور کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ میں یونیورسٹی کی جانب سے اس پہلو کو تسلیم کرنے کی تعریف کرتا ہوں اور اس اعزاز کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ "
ڈاکٹر عبدالقادر فضلانی، ایک ہمدرد انسان دوست اور کئی خیراتی ٹرسٹوں کے بانی، کو معاشرے کے لیے ان کی وقف خدمات کا اعتراف کے طور پر اعزازی ڈاکٹریٹ سے نوازا گیا۔ڈاکٹر عبدالقادر فضلانی نےکہا کہ "ہماری فاؤنڈیشن کا کام ہمیشہ معاشرے کی خدمت کرنے کی خواہش پر مبنی رہا ہے۔ یہ اعزاز ان نادار افراد کی زندگیوں پر مثبت اثر ڈالنے کے ہمارے عزم کو تقویت دیتا ہے۔” "کانووکیشن کی تقریب، جو جامعہ ہمدرد کی تعلیمی فضیلت کے عزم کا ثبوت ہے، قومی ترانے کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی، اس شاندار تقریب کے انعقاد پر طلباء کا جوش اور جشن کا ماحول قابلِ دید تھا۔
جامعہ ہمدرد کے رجسٹرار ڈاکٹر ایم اے سکندر نے کہا کہ ’’سال 2019 سے 2022 کے مشترکہ کانووکیشن میں 7911 طلبہ کو ڈگریاں دینا ایک مشکل کام تھا۔کل 243 پی ایچ ڈی۔ ڈگریاں اور 70 ہونہار انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ طلباء کو گولڈ میڈل دیے گئے۔ جس میں 34-UG اور 36 PG طلباء شاملِ ہیں۔ اس 14ویں کانووکیشن میں مجموعی طور پر 4954 انڈر گریجویٹ طلباء بشمول غیر موجود طلباء کو ڈگریوں سے نوازا گیا جبکہ 2714 پی جی طلباء کو ڈگریاں دی گئیں۔