گورکھپور (نمائندہ)اسلامی تعلیم کا بنیادی مقصد انسانی معاشرے کی اصلاح کرنا ہے،مذکورہ خیالات کا اظہار عزیز ملت علامہ عبد الحفیظ صاحب سربراہ اعلی جامعہ اشرفیہ مبارک پور نے محلہ نوشہرہ بڑہل گنج ضلع گورکھپور میں مفتی محمد اسلم مصباحی عزیز ی علیہ الرحمہ کے عرس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کہا کہ اس طرح اصلاح کرنا ہے کہ دنیا میں تمام انسان امن و امان کی زندگی بسر کریں اور اس طرح زندہ رہیں کہ اخلاق کا دامن کبھی ہاتھ سے نہ چھوٹے ، آخرت کی لامتناہی زندگی کے لیے پورے اخلاق و تقویٰ کے ساتھ تیاری کریں،کہ ﷲ ان سے راضی ہو، اسلامی تعلیم کا یہ بنیادی مقصد صرف اس طرح سے حاصل ہو سکتا ہے کہ ﷲ تعالیٰ کے حکم کے مطابق ہم رسول اکرم صلی ﷲ علیہ و سلم کے اسوہ حسنہ کی پیروی کرتے ہوئے یہ معلوم کریں کہ حضور صلی ﷲ علیہ و سلم نے معاشرے کی اصلاح کس طرح کی تھی۔
ہمارے لیے اس دنیا کے کسی دوسرے مفکر اور مصلح فلسفی اور رہبر کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ہمارے سامنے ہر کام کی غایت ﷲ سبحانہ تعالیٰ کی رضا ہے ،ﷲ نے قرآن حکیم میں واضح طور پر ہمیں یہ حکم دیا ہے کہ اس کی رضا اور خوشنودی صرف رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ و سلم کی پیروی ہی سے حاصل ہو سکتی ہے، بلکہ اس نے ہم سے یہ بھی وعدہ کیا ہے کہ تم ﷲ کے رسول کی پیروی کرو گے تو ﷲ تعالیٰ تم سے محبت کرے گا، ذرا غور فرمائیے کسی انسان کے لیے اس سے زیادہ بڑا مرتبہ اور کیا ہو سکتا کہ خود ﷲ اس سے محبت کرنے لگے۔ اصلاح معاشرہ کے لیے بھی ہمیں رسول کا ہی اتباع کرنا ہو گا اور آپ ہی کی بتائی ہوئی راہ پر چلنا ہو گا اور آپ کی حیات طیبہ کا مطالعہ کرنا ہو گا، ہماری خوش قسمتی یہ ہے کہ ﷲ تعالیٰ کے آخری رسول کی پوری زندگی کا ریکارڈ ہمارے اسلاف نے ہمارے لیے جمع کر دیا ہے، اس کے
آج ہمارے معاشرے میں شدید اخلاقی انحطاط پایا جاتا ہے۔ لوگ جوق در جوق بے راہ روی کا شکار ہورہے ہیں۔لوگوں نے نیکی اور بدی، حلال اور حرام کی سمجھ بوجھ ر کھنا چھوڑ دیا ہے۔ آخر اس معاشرتی بگاڑ کی وجہ ہمیں غور کرنا ہوگا کہ کیا ہم بحیثیت مسلمان اپنا فرض اچھے طریقے سے ادا کررہے ہیں، کیا ہم اپنے نفس کا محاسبہ کررہے ہیں؟ کیا ہم اپنے ماتحت اور اہل و عیال کی اصلاح کا ذریعہ بن رہے ہیں، کیا ہم اپنے حقوق اور فرائض اچھے طریقے سے ادا کررہے ہیں؟مولانا بخش اللہ قادری اور مولانا مفتی امجد علی نظامی شیخ الحدیث جامعہ رضویہ نورالعلوم سول لائن مہراج گنج اور مولانا ارشد جمال نے کہا کہ ہمارا پیارا مذہب اسلام ایک مکمل نظام حیات ہے ،اس میں ہر طبقے کے متعلق ہدایات موجود ہیں کوئی طبقہ ایسا نہیں کہ جس کے بارے میں اسلام نے کو ئی رہنمائی نہ کی ہو۔ اب صرف ضرورت اس بات کی ہے کہ انسان اسلام سے رہنمائی حا صل کرنے کے لئے آمادہ ہو اور اپنا تعلق اپنے حقیقی خالق و مالک سے استوار کرے اور اپنی ہر خواہش کو رب تعالیٰ کے حکم کے سامنے قربان کرے۔ کیا کبھی آپ نے سوچا کہ آخر کیوں آج ہمارے معاشرے کی حالت دگرگوں ہے،ہمارے گھر کا ماحول غیر اسلامی کیوں ہے،ہمارے خاندان کا شیرازہ کیوں بکھر رہا ہے،اور ہمارا معاشرہ اصلاح کی شاہراہ پر کیوں نہیں چل رہا؟ اس کی وجہ صرف اور صرف دین اسلام سے دوری اور اصلاح معاشرہ کے پیغمبرانہ اصولوں سے انحراف ہے، افسوس ہمیں گھر کے ماحول کو بدلنے کی کوئی فکر نہیں اور اپنے اہل خانہ کو دین کی طرف لگانے کا بھی کوئی اہتمام نہیں۔مولانا خالد اشرف عزیز ی نے کہا کہ اسلامی تعلیمات نے انسان پر صرف اپنی اصلاح کی ذمہ داری عائد نہیں کی، بلکہ اپنے گھروالوں کی اصلاح کی ذمہ داری بھی ڈالی ہے،اپنی اولاد ،عزیز واقارب اور اپنے خاندان کو راہ راست پرلانے کا فریضہ بھی گھر کے سربراہ پر عائد کیا ہے،پروگرام کی
نظامت حافظ جاوید رضا بڑہل گنج
تلاوت حافظ عبداللہ کشی نگر، نعت خوانی قاری اشہر عزیزی مبارک پور و نور الہدیٰ مصباحی گورکھپوری و ساجد رضا،سلمان رضا بڑہل گنج نے کی،اس موقع پر مولانا امجد علی نظامی کے ذریعے مرتب کردہ کتاب معارف حضور خطیب البراہین کے دوسرے ایڈیشن کا رسم اجرا عزیز ملت کے مبارک ہاتھوں کیا گیا ،
حاضرین میں مولانا مشہود احمد صاحب آگیا سنت کبیر نگر، مولانا شیخ محمد گونٹھا بازار ،مولانا آفتاب عالم کشی نگر مولانا سہیل ، مولانا غلام مجتبی کشی نگر ۔ مولانا مختار احمد بڑہل گنج وغیرہ موجود تھے ،عزیز ملت کی دعا پر پروگرام اختتام پذیر ہوا ،مولانا خالد اشرف عزیز ی وشہزادگان مفتی محمد اسلم مصباحی نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ۔