واشنگٹن: امریکی صدر جوزف بائیڈن کی انتظامیہ موسم خزاں میں یوکرین کے خلاف جوابی حملے کو تقویت دینے کے لیے طویل فاصلے تک مار کرنے والے اٹاکمز میزائل بھیجنے کے قریب ہے۔ کیف ایک سال سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ان میزائلوں کا مطالبہ کر رہا ہے جنہیں لاک ہیڈ مارٹن نے تیار کیا ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کی خبر کے مطابق یوکرین کے صدر زیلنسکی نے جمعہ کو اپنے دورہ امریکہ کے اختتام پر کہا کہ یوکرین اور امریکہ نے ہتھیاروں کی مشترکہ پیداوار شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس اقدام سے کیف فضائی دفاع کی پیداوار شروع کر سکے گا۔
یوکرینوں سے اپنے یومیہ خطاب میں زیلنسکی نے کہا کہ طویل مدتی معاہدہ یوکرین میں ملازمتوں کے مواقع اور ایک نیا صنعتی اڈہ فراہم کرے گا۔ یاد رہے یوکرین کی معیشت جنگ اور روسی حملے کی وجہ سے تباہ ہو چکی ہے۔ زیلنسکی نے صدارتی ویب سائٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک ویڈیو کلپ میں کہا کہ یہ واشنگٹن کا بہت اہم دورہ تھا، اس کے نتائج بہت اہم ہیں۔ ہم اس وقت تک مل کر کام کریں گے جب تک کہ یوکرین امریکہ کے تعاون سے ضروری ہتھیار تیار نہیں کر لیتا۔ امریکہ کے ساتھ دفاع میں مشترکہ پیداوار ایک تاریخی چیز ہے۔واضح رہے کیف مقامی ہتھیاروں کی پیداوار کو ہر ممکن حد تک بڑھانے کے لیے کوششیں تیز کر رہا ہے کیونکہ 19 ماہ سے جاری جنگ نے ایک ہزار کلومیٹر کی فرنٹ لائن پر روسی حملوں کو پسپا کرنے کے لیے ہتھیاروں اور گولہ بارود کی بہت زیادہ مانگ پیدا کر دی ہے۔