لکھنؤ:(یواین آئی)اترپردیش میں پارلیمانی سیٹ مین پوری، اسمبلی حلقے رامپور صدر اور کھتولی پر ہونے والے ضمنی الیکشن کی ووٹنگ کی تیاریاں مکمل ہوگئی ہیں۔ان سیٹوں پر پیر کو صبح سات تا شام 6بجے تک ووٹ ڈالے جائیں گے۔ریاست کے چیف الیکشن افسر نے بتایا کہ ایک پارلیمانی اور دو اسمبلی سیٹوں پر ہونے والے ضمنی الیکشن کی تیاریاں مکمل ہوگئی ہیں۔ ان تین سیٹوں پر کل صبح 7سے شام 6بجے تک ووٹ ڈالے جائیں گے۔ جبکہ نتائچ کا اعلان 8دسمبر کوہوگا۔ان سیٹؤں کے لئے کل 24.43لاکھ رائے دہندگان اپنی حق رائے دہی کا استعمال کریں گے جس میں 13.14لاکھ مرد،11.29لاکھ خواتین اور 132تیسری جنس کے ووٹرس ہیں۔انہوں نے بتایا کہ مین پوری پارلیمانی سیٹ سے 6امیدوار انتخابی میدان میں ہیں جن میں سے دو خاتون امیدوار شامل ہیں وہیں رامپور صدر اسمبلی حلقے سے 10امیدوار اور کھتولی اسمبلی سیٹ پر 14امیدوار انتخابی میدان میں ہیں جن میں سے 4خواتین ہیں۔انہوں نے بتایا کہ شفاف، پرامن و غیر جانبدارانہ الیکشن کے انعقاد کے لئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ووٹنگ کے لئے 1945 پولنگ سنٹروں پر 3062 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔وہیں پرامن پولنگ کے انعقاد کے لئے 3جنرل آبزرور،3پولیس آبزرور تعینات کئے گئے ہیں۔ اس کےعلاوہ 288 سیکٹر مجسٹریٹ،48جنرل مجسٹریٹ اور 636مائیکرو آبزرور کے ساتھ سیکورٹی کے لئے سنٹرل پیرا ملٹری فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ان تین سیٹوں پر انتخابی مہم کے اختتام پذیر ہونے سے پہلے سماج وادی پارٹی(ایس پی)اور بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) نے اپنے اپنے امیدواروں کی جیت کو یقینی بنانے کے لئے اپنی پوری طاقت جھونکتے ہوئے جم کر انتخابی مہم چلائی ہے۔
مین پوری لوک سبھا سیٹ کے لئے اکھلیش یادو، ان کے چچا رشیوپال یادو اور رام گوپال یادو نے ایس پی امیدوار و سابق ایم پی ڈمپل یادو کی انتخابی مہم میں شرکت کرتے ہوئے متعدد میٹنگیں اور روڈ شو کئے۔وہیں بی جے پی نے بھی اپنے امیدوار رگھوراج شاکیہ کی جیت کو یقینی بنانے کے لئے ڈور ٹو ڈور پہنچ کر عوام سے پارٹی امیدوار کے لئے ووٹ مانگے۔ملحوظ رہے کہ مین پوری لوک سبھا سیٹ پر ضمنی الیکشن ایس پی فاونڈ ملائم سنگھ یادو کے انتقال کی وجہ سے ہورہا ہے۔مین پوری کو ایس پی کا رسوخ والا علاقہ سمجھا جاتا ہے اور اس سیٹ پر پارٹی کاسال 1992 سے لگاتار قبضہ ہے۔ایس پی فاونڈر ملائم سنگھ یادو کے انتقال کے بعد سماجو ادی پارٹی نے ہمدردی کے ووٹوں کے سہارے اکھلیش یادو کی بیوی و سابق ایم پی ڈمپل یادو کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔اور حقیقت یہ ہے کہ اکھلیش یادو نے بذات خود اس سیٹ کے لئے انتخابی مہم چلائی ہے اور پارٹی امیدوار کے لئے عوام سے حمایت طلب کی ہے۔اور اپنے چچا شیوپال یادو سے تعلقات میں پیدا تلخیوں کو بھی ختم کیا ہے۔شیوپال کی نمائندگی والی جسونت نگر اسمبلی سیٹ مین پوری میں آتی ہے۔وہیں دوسری جانب حال ہی میں سماج وادی پارٹی (ایس پی)کے رسوخ والے حلقوں اعظم گڑھ و رامپور میں منعقد ضمنی انتخابات میں جیت درج کرنے کے بعد بی جے پی کے حوصلے کافی بلند ہیں۔اور بی جے پی مین پوری میں پارٹی امیدوار کی جیت کے لئے کوئی کسر بھی باقی نہیں چھوڑ رکھی ہے۔اور اسی حتی المقدور کوشش کا نتیجہ ہے کہ پارٹی نے کبھی ملائم سنگھ یادو کے شاگردوں کے فہرست میں رہے رگھوراج شاکیہ کو اس سیٹ سے اپنا امیدوار بنایا ہے۔
اور اس کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ جہاں مین پوری میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے دو انتخابی ریلیاں کی ہیں تو سینئر لیڈروں بشمول ریاستی صدر بھوپیندر سنگھ اور نائب وزیر اعلی کیشوپرساد موریہ نے تقریبا اپنا یہاں کیمپ ہی گاڑ دیا ہے۔
وہیں دو اسمبلی نششتوں پر ہونے والے ضمنی الیکشن میں رامپور صدر سیٹ پر ایس پی لیڈر اعظم خان کا وقار داؤ پر ہے۔اس سیٹ پر ایس پی نے اعظم کے قریبی عاصم راجا کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔یہ سیٹ نفرت انگیز تقریر کے معاملے میں اعظم کو عدالت سے تین سال کی سزا ہونے کے بعد اسمبلی سے ان کی رکنیت منسوخ ہونے سے خالی ہوئی ہے۔ جس کے بعد اس پر ضمنی الیکشن ہورہا ہے۔
اعظم کے ساتھ ایس پی سربراہ اکھلیش یادو، راشٹریہ لوک دل(آر ایل ڈی)سربراہ جینت چودھری اور بھیم آرمی چیف چندر شیکھر نے عاصم راجا کی حمایت میں انتخابی ریلی کی ہے۔یہاں پر بی جے پی نے اعظم کے سیاسی حریف آکاش سکسینا عرف ہنی کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔
آکاش نہ صرف اعظم خان کے سیاسی حریف ہیں بلکہ سینئر رہنما کے خلاف درج مقدموں میں سے اکثریت کے شکایت کنندہ ہیں۔اسمبلی الیکشن میں آکاش کو اعظم خان سے 55141ووٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔لیکن اس بار بی جے پی نے اعظم کے اس قلعہ کو فتح کرنے کے لئے کوئی بھی کسر باقی نہیں لگا رکھی ہے۔متعدد سینئر رہنماؤں بشمول یوگی آدتیہ ناتھ، اور سابق وفاقی وزیر مختار عباس نقوی نے بی جے پی امیدوار کی حمایت میں انتخابی ریلیوں سے خطاب کیا ہے۔
دوسری اسمبلی سیٹ مظفر نگر کی کھتولی پر بی جے پی امیدوار راج کماری سینی اور ایس پی اتحادی آر ایل ڈی کے امیدوار مدھ بھیا کے درمیان مقابلہ ہے۔ یہ سیٹ بی جے پی ایم ایل اے وکرم سنگھ سینی کے سزا یافتہ ہونے کے بعد ان کی نااہلی کے بعد خالی ہوئی ہے۔راج کماری ،وکرم سینی کی بیوی ہیں۔
وکرم سینی کو مظفر نگر کے کوال میں سال 2013 میں ہوئے فساد کے معاملے میں ایک سال کی سزا ہوئی ہے۔