چنڈی گڑھ (یو این آئی) عام آدمی پارٹی (آپ) نے منگل کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت کی زرعی قانون 2020 کو دوبارہ متعارف کرانے کی بات پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی سماجی تناؤ پیدا کرنے کے لئے جان بوجھ کر اپنے ارکان پارلیمنٹ سے اشتعال انگیز بیانات دلوا رہی ہے۔آپ کے رکن پارلیمنٹ مالویندر سنگھ کانگ نے پارٹی ہیڈکوارٹر چنڈی گڑھ میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ کالے زرعی قوانین کو واپس لانے کی بات کرنا ملک کے کروڑوں کسانوں اور 750 شہید کسانوں کی توہین ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو اس کا جواب دینا چاہئے اور اگر وہ کسانوں کے ساتھ ہیں تو انہیں فوری طور پر اپنی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہئے۔
وزیر اعظم مودی سے سوال کرتے ہوئے مسٹر کانگ نے کہا کہ آپ نے کسانوں سے معافی مانگ کر تینوں زرعی قوانین کو واپس لے لیا تھا کہ قانون بنانے میں ہم سے غلطی ہوئی۔ پھر آپ کے اراکین اسمبلی اس پر متضاد بیانات کیوں دے رہے ہیں؟ کیا آپ کے ممبران پارلیمنٹ اور آپ کی پارٹی کے لیڈر اب آپ کی بات نہیں سنتے یا آپ ملک کے کسانوں کے جذبات کو نہیں سمجھ رہے؟انہوں نے کہا کہ کنگنا اکثر سماج میں تقسیم اور بھائی چارہ کو خراب کرنے والے بیانات دیتی رہتی ہیں، وہ کسانوں کی تحریک کے دوران شہید ہونے والے 750 کسانوں کا مذاق اڑا رہی ہیں اور وزیر اعظم مودی خاموش ہیں۔ وہ بتائیں کہ آپ کی پارٹی اور آپ کس طرف ہیں۔
مسٹر کانگ نے کہا کہ مجھے وزیر اعظم پر افسوس ہے کہ انہوں نے تین سال قبل یہ بیان دیا تھا کہ وہ کسانوں کے جذبات کو نہیں سمجھ سکے۔ میں ان سے معافی مانگتا ہوں۔ آج ان کے اپنے ایم پی ان کے بیان کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو فوری طور پر کنگنا کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے، ورنہ اس کا صاف مطلب یہ ہوگا کہ کنگنا سے اسکرپٹڈ بیان بازی کرائی جارہی ہے تاکہ سماج میں تقسیم ہو۔انہوں نے وزیر اعظم سے کہا کہ کیا آپ کنگنا کے خلاف کارروائی کریں گے یا آپ بھی پنجاب بی جے پی لیڈر ہرجیت گریوال کی طرح کہیں گے کہ میں بھی بے بس ہوں اور وہ میرے قابو میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں پنجاب کی بی جے پی یونٹ کی بات سننے کو کوئی تیار نہیں ہے اور نہ ہی کوئی ملتا ہے۔ بی جے پی کی مرکزی قیادت کو لیڈروں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔