سری نگر: کانگریس کے سابق رہنما غلام نبی آزاد، جو اپنی پارٹی تشکیل دینے کاارادہ رکھتے ہیں، نے اتوار کو ایک ریلی کے دوران کہا کہ آئین کی دفعہ 370، جسے دو سال قبل منسوخ کر دیا گیا تھا، جس نے جموں و کشمیر کو مزید خود مختاری دی تھی، کو بحال نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے بارہمولہ میں ایک ریلی میں کہا”آرٹیکل 370 کو بحال نہیں کیا جا سکتا۔ 370 کی بحالی کے لیے پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے۔ میں پارٹیوں کو 370 کے نام پر لوگوں کا استحصال کرنے کی اجازت نہیں دوں گا۔ لیکن میں لوگوں کو گمراہ نہیں کروں گا۔ یہ واپس نہیں آ سکتا۔”
مقامی جماعتوں کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا، "سیاسی استحصال نے کشمیر میں ایک لاکھ لوگوں کی جان لے لی ہے اور پانچ لاکھ بچوں کو یتیم کیا ہے۔ میں جھوٹ اور استحصال پر ووٹ نہیں مانگوں گا، میں وہی بولوں گا جو حاصل ہو سکتا ہے، چاہے اس سے مجھے الیکشن میں تکلیف ہی کیوں نہ ہو۔” "
آزاد نے اعلان کیا، "ہم 10 دنوں میں ایک نئی پارٹی کا اعلان کریں گے۔ ریاست کی بحالی، جموں و کشمیر کے مقامی باشندوں کے لیے نوکریوں اور زمین کی حفاظت کے لیے میرا ساتھ دیں۔”
آزاد کا موقف جموں و کشمیر کی زیادہ تر علاقائی جماعتوں سے مختلف ہے، بشمول ان کی سابقہ پارٹی کانگریس کے۔ ان جماعتوں نے آرٹیکل 370 کی بحالی کے لیے مہم چلانے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس نے ریاست کو خصوصی حقوق دیے تھے۔