نئی دہلی : ملک کی یونانی دواساز کمپنیوں کی معروف تنظیم یونانی ڈرگس مینوفیکچررس ایسوسی ایشن کی جانب سے عظیم مجاہد آزادی مسیح الملک حکیم محمّد اجمل خاں کی یاد میں دو سیشن پر مشتمل ایک روزہ "نیشنل یوم یونانی میڈیسن” بعنوان طِب یونانی: موجودہ چیلنجیز اور آگے بڑھنے کا راستہ بمقام جامعہ ہمدرد نہایت تزک و احتشام کے ساتھ بخوبی اختتام پذیر ہوا۔
پروگرام میں مہمان خصوصی کی حیثیّت سے پروفیسر محمّد ذوالکفل (ڈائریکٹر، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن، غازی آباد) جبکہ مہمانان ذی وقار کی حیثیّت سے پروفیسر محمّد زبیر (پرنسپل اے اینڈ یو طبیّہ کالج، دہلی)، پروفیسر ڈاکٹر محمّد ادریس (سابق پرنسپل، اے اینڈ یو طبیّہ کالج، دہلی)، پروفیسر سہیل فاطمہ (ڈین اسکول آف یونانی میڈیکل اینڈ ریسرچ، جامعہ ہمدرد) اور ڈاکٹر اسد رضا زیدی (پرنسپل کالج آف یونانی فارمیسی، جامعہ ملّیہ اسلامیہ) نیز صدر مجلس کی حیثیّت سے حامد احمد (قومی صدر، اُڈما)اور نائب صدر مجلس کی حیثیّت سے محسن دہلوی (جنرل سکریٹری، اُڈما) جلوہ افروز تھے۔ پروگرام کا باضابطہ آغاز مفتی محمّد صادق کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔
محمّد عارف، حکیم عزیر بقائی، مقبول حسن، اعجاز احمد اعجازی، پرویز احمد خاں، ڈاکٹر خبیب بقائی، ڈاکٹر کاشف ذکائی اور سیّد منیر عظمت نے ڈائس پر تشریف فرما مہمانان مع صدر و جنرل سکریٹری (اُڈما) کو ہدیہ گُل پیش کر کے پُرزور استقبال کیا۔
سب سے پہلے صدر مجلس حامد احمد نے خطبہ استقبالیہ میں اڈما کے اغراض و مقاصد سے حاضرین مجلس کو روشناس کرایا۔ پروفیسر محمد زبیر نے اپنے بیان میں حکیم اجمل خاں کی شںخصیّت اور خدمات پر طائرانہ روشنی ڈالی۔ پروفیسر محمّد ادریس نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ طبّ یونانی میں تجارتی نقطہ نظر سے ادویہ کے علاوہ ہربل کاسمٹکس نیز غذائی پروڈکٹس کے لئے دورِ جدید میں ملک و بیرون ملک میں فروغ کاروبار کے کافی مواقع موجود ہیں، ڈاکٹر اسد رضا زیدی نے اپنے بیان میں فرمایا کہ مسیح الملک نے یونانی اور آیوروید طریقہ علاج کے حکماء اور وید حضرات کو ایک پلیٹ فارم پریکجا کیا، باہمی اتحاد پر زور دیا اور عملی طور پر ایک ساتھ یونانی اینڈ آیوروید کالج قائم کرکے قومی یکجہتی کا پیغام دیا۔ یہ کالج قرول باغ، دہلی میں واقع ہے۔ پروفیسر سہیل فاطمہ نے طب یونانی کے آفاقی اور سائنٹفک نظریہ کو پیش کیا۔ مہمان خصوصی پروفیسر محمد ذوالکفل نے مختلف امراض کے لئے یونانی ادویہ کی وسیع رینج کا ذکر فرماتے ہوئے ان چند ضروری ادویہ کو عوام الناس کے لئے منظر عام پر لانے کی ضرورت پر زور دیا جن کا نام کتابوں میں تو موجود ہیں مگر دواساز ادارے انہیں نہیں بنا رہے ہیں۔
پرویز احمد خاں، محمّد عارف، مقبول حسن، نبیل انور، ڈاکٹر کاشف ذکائی، ڈاکٹر خبیب بقائی، سیّد منیر عظمت، اعجاز احمد اعجازی، حکیم عزیر بقائی نے مہمانان ذی وقار کو شال، سند اور مومینٹو سے سرفراز کرکے اعزاز سے نوازا۔ بعد ازاں ڈاکٹر کاشف ذکائی نے سبھی مہمانان ذی وقار اور اُڈما کے عہدیداران و اراکین نیز حاضرین مجلس کا شکریہ ادا کیا۔
بعد لنچ سائنٹفک سیشن کے تحت باضابطہ سیمینار کا انعقاد ہوا جس میں بعنوان "طب یونانی: موجودہ چیلنجیز اور آگے بڑھنے کا راستہ” کے تحت اہم موضوعات پر مشتمل علمی و فنّی سائنٹفک سیشن کا آغاز ہوا۔ نہایت مفید، کارآمد تین موضوعات پر مبنی مقررین ڈاکٹر شاہد چودھری (جامعہ ہمدرد، نئی دہلی)، پروفیسر اختر صدیقی (جامعہ ہمدرد، نئی دہلی)، ڈاکٹر محمّد فاروق (اے اینڈ یو طبیّہ کالج، نئی دہلی) کے معلومات افزا بیانات سے اہلیانِ طِب خوب فیضیاب ہوئے۔چیئرمین تھے ایس۔ ایم۔ عارف زیدی اور کو چیئر مین تھیں ڈاکٹر عظمٰی بانو جبکہ کورڈینیٹر کی حیثیّت سے پرویز احمد خاں اپنی ذمّہ داری نبھا رہے تھے۔
ٹیکنیکل سیشن کے اختتام پر محمّد عارف (پیٹرون اُڈما) نے پروگرام میں شریک چیئرمین، کو۔چیئرمین، اسپیکرس، کورڈینیٹر اور تنظیم کے سرکردہ اراکین کو سند اور مومینٹو پیش کرکے اعزاز سے نوازا۔ پروگرام کے دوران اُڈما کے سرگرم عہدیداران اور اراکین پروگرام کے نظم و ضبط کو بخوبی انجام دے رہے تھے۔
اخیر میں اجتماعی طور پر قومی ترانہ پیش کیا گیا۔ اس طرح نیشنل یومِ یونانی میڈیسن۔ 2023 بحسن و خوبی اختتام پذیر ہوا۔