لندن(ایجنیساں)برطانوی میڈیا نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ کہ پیر 19 ستمبر کو کو ملکہ الزبتھ دوئم کی تجہیز وتکفین کے موقع پر برطانوی حکومت کی دعوت پر دنیا بھر سے 500 سے زیادہ نمایاں شخصیات کی شرکت متوقع ہے۔
برطانیہ نے تین ملکوں کو ملکہ کی آخری رسومات میں شرکت کی دعوت نہیں دی۔ ان تین ملکوں میں روس، بیلاروس اور میانمار شامل ہیں۔ ایران کو لندن میں سفیر کی سطح تک نمائندگی کا کہا گیا ہے۔
جن عالمی رہنماؤں نے آخری رسومات کی تقریب میں شرکت کی تصدیق کر دی ہے ان میں امریکی صدر جو بائیڈن، ان کی اہلیہ جل بائیڈن، اطالوی صدر سرجیو ماٹا ریلا، جرمن صدر فرینک والٹر سٹین میئر، برازیل کے صدر جیر بولسونارو، سپین کے بادشاہ فلپ ششم، ان کی بیوی لیٹیزیا اور دیگر بہت کی شخصیات شامل ہیں۔
میڈیا میں ماسکو کو دعوت نہ دینے کی گردش کرتی خبروں پر لندن میں روسی سفارت خانہ نے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
یاد رہے 9 ستمبر جمعہ کو روسی ایوان صدر کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا تھا کہ ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات میں پوتین کی ذاتی موجودگی کا سوال غیر متعلقہ ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ عوامی سطۓ پر ملکہ کے آخری دیدار کا سلسلہ بدھ کی شام تک جاری رہے گا۔
برطانیہ کے سب سے طویل عرصے تک حکمرانی کرنے کے بعد فوت ہونے والی ملکہ کوآخری نظر دیکھنے کو 19 ستمبر کو ہونے والی ان کی سرکاری تدفین سے قبل لاکھوں لوگوں کی آمد متوقع ہے۔ ان کی آخری رسومات میں عالمی رہنما شرکت کریں گے۔
اسی ضمن میں ریل آپریٹرز نے کہا ہے کہ وہ لندن کے اندر مسافروں کی تعداد میں اضافے کی توقع کرتے ہیں۔ انہوں نے مسافروں کو مشورہ دیا کہ وہ پیدل اپنی آخری منزلوں کے لیے راستہ مکمل کرنے کی تیاری کریں۔
دریں اثنا برطانوی وزارت ثقافت نے کہا ہے کہ عوام کے اراکین پارلیمنٹ کے ویسٹ منسٹر ہال میں تابوت کو بدھ 14 ستمبر کی شام 5 بجے سے لے کر 19 ستمبر کی صبح 0630 بجے تک 24 گھنٹے دیکھ سکیں گے۔
وزارت ثقافت نے مزید کہا کہ جو لوگ شرکت کرنا چاہتے ہیں انہیں کئی گھنٹے قطاروں میں انتظار کرنا پڑے گا۔ شاید رات بھر بڑی تعداد کی توقع ہے، اور یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ پہلے سے چیک کریں اور اس کے مطابق منصوبہ بندی کریں اور طویل انتظار کی مدت کے لیے تیاری کریں۔