بھوپال(یو این آئی) مدھیہ پردیش کے قبائلی بہبود کے وزیر وجے شاہ پر ان کے آپریشن سندور کے حوالے سے متنازعہ بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد مرکزی اپوزیشن پارٹی کانگریس نے ان پر حملہ آور ہوگئی ہے ۔ اس ویڈیو بیان میں انہیں کرنل صوفیہ قریشی کے حوالے سے توہین آمیز زبان اور الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے بھی سنا گیا ہے ۔اکثر اپنے بیانات کی وجہ سے خبروں کی سرخیوں میں رہنے والے مسٹر وجے شاہ نے اپنے بیان میں پہلگام حملے اور آپریشن سندور کا ذکر کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نریندر مودی اور ملک کی فوج کا نام بھی لیا۔ اس میں ان کے الفاظ اور زبان کا انتخاب سطحی تھا۔اسمبلی میں قائد حزب اختلاف امنگ سنگھار نے مسٹر وجے شاہ کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اعلی فوجی افسر کے سلسلے میں قبائلی وزیر مسٹروجے شاہ کا بیان نہ صرف شرمناک ہے بلکہ یہ فوج اور خواتین دونوں کی توہین ہے ۔ کانگریس لیڈر مسٹر امنگ سنگھار نے کہا کہ چاہے کوئی فوجی افسر ہو یا سپاہی، اس کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ہے ، اسے ہندو یا مسلمان نہیں مانا جاتا ہے ۔ ان کا ایک ہی مذہب ہے اور وہ ہے ’ملک‘۔اس بیان کے تناظر میں مسٹر سنگھار نے مرکز اور ریاست میں برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو بھی نشانہ بناتے ہوئے کہا’بھارتیہ جنتا پارٹی بار بار مذہب کی بات کرتی ہے اور اس قسم کی زبان بی جے پی کی سوچ کو بے نقاب کرتی ہے‘ ۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر وجے شاہ کا بیان انتہائی قابل مذمت ہے اور وہ اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
ادھر کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کرنل صوفیہ قریشی کے خلاف کئے گئے اشتعال انگیز تبصروں پر منگل کو گہرے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو مدھیہ پردیش کے وزیر کو فوری طور پر برطرف کرنا چاہئے ۔مسٹر کھڑگے نے کہاکہ’مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت کے ایک وزیر نے ہماری بہادر بیٹی کرنل صوفیہ قریشی کے بارے میں انتہائی توہین آمیز، شرمناک اور گھٹیا تبصرہ کیا ہے ۔ پہلگام کے دہشت گرد ملک کو تقسیم کرنا چاہتے تھے لیکن دہشت گردوں کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے’آپریشن سندور‘کے دوران پورا ملک متحد ہو گیا تھا‘۔انہوں نے کہاکہ’بی جے پی، آر ایس ایس کی ذہنیت ہمیشہ خواتین مخالف رہی ہے ، پہلے پہلگام میں شہید ہونے والے بحریہ کے افسر کی اہلیہ کو سوشل میڈیا پر ٹرول کیا گیا، پھر خارجہ سکریٹری وکرم مسری کی بیٹی کو ہراساں کیا گیا اور اب بی جے پی کے وزراءہماری بہادر خاتون صوفیہ قریشی کے بارے میں ایسے نازیبا تبصرے کر رہے ہیں۔ مودی کو ایسے وزیروں کو فوری طور پر برطرف کرنا چاہیے ۔
ادھرمسٹر سنگھار نے مطالبہ کیا کہ مسٹر وجے شاہ کو فوری طور پر معافی مانگنی چاہئے ۔قبائلی برادری سے تعلق رکھنے والے وزیر وجے شاہ کا یہ بیان اندور کے مہو اسمبلی حلقہ میں منعقد ہ پروگرام کا بتایا جاتا ہے ۔ اس میں وہ عوامی پلیٹ فارم سے خطاب کر رہے ہیں۔ وجے شاہ نے جو الفاظ استعمال کیے ہیں وہ لکھنے کے قابل بھی نہیں ہیں۔ مسٹر شاہ کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے ’…..جن لوگوں نے ہماری بیٹیوں کے سندور اجاڑے تھے … ہم نے انہیں کی بہن بھیج کر….‘۔اس بیان کے بعد وزیر وجے شاہ کو سوشل میڈیا پر کافی ٹرول کیا جا رہا ہے ۔ وہ پہلے بھی کئی بار متنازعہ بیان دے چکے ہیں۔ ان کے اس بیان کے بعد ریاست میں حکمراں جماعت بی جے پی اور اس کی حکومت بیک فٹ پر دکھائی دے رہی ہے ۔
آپریشن سندور کے دوران ملک بھر میں سرخیوں میں رہنے والی ہندوستانی فوج کی خاتون افسر صوفیہ قریشی سے متعلق انتہائی متنازعہ تبصرہ کے لیے لوگوں کے نشانے پر آنے والے مدھیہ پردیش حکومت کے قبائلی وزیر وجے شاہ پر حملہ کرتے ہوئے کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی سے بی جے پی کے وزیر کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے ۔ریاستی کانگریس کے صدر جیتو پٹواری نے مسٹر وجے شاہ کے بیان کی ویڈیو سوشل میڈیا پوسٹ میں پوسٹ کرتے ہوئے کہا’بی جے پی کو فوراً بتانا چاہیے کہ کیا وہ وجے شاہ کی سطحی ذہنیت سے متفق ہے ؟‘اس کے ساتھ انہوں نے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو کو بھی ٹیگ کیا ہے اور ان سے اس سلسلے میں جواب طلب کیا ہے ۔ وزیر اعظم مودی کے سابق ہینڈل کو ٹیگ کرتے ہوئے ، مسٹر جیتو پٹواری نے وزیر اعظم سے متنازعہ وزیر کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔