حیدرآباد کے صنعت نگر علاقہ میں 16سالہ محمدسرفراز ٹرین کی زد میں آنے سے ہلاک، پولیس مصروف تحقیقات
حیدرآباد: سوشیل نیٹ ورکنگ سائٹ انسٹا گرام پر ریل (ریل) بنانے کا جنون نوجوان نسل میں جان لیوا ثابت ہورہا ہے۔ اپنے فن کرتب اور صلاحیتوں کو دکھانے اور برتری اور سبقت کی دوڑ میں نوجوان اس قدر مشغول ہوگئے ہیں کہ اب وہ ریل بنانے کےلئے کسی بھی طرح کا خطرہ مول لینے تیار ہیں لیکن ان کا یہ ذوق ان کی جانوں کیلئے خطرہ ثابت ہورہا ہے۔ اس طرح کے ایک واقعہ میں ایک کم عمر لڑکا ہلاک ہوگیا۔ سیاست کی خبر کے مطابق خطرناک اسٹنٹ اور منظر کشی میں مصروفیت انہیں خطرات سے بے خوف کرتی جارہی ہے۔
صنعت نگر علاقہ میں پیش آئے اسی طرح کے ایک واقعہ میں 16 سالہ محمد سرفراز ٹرین کی زد میں آکر ہلاک ہوگیا۔ سرفراز دینی مدرسہ کا طالب علم بتایا گیا ہے جو علاقہ سری رام نگر رحمت نگر کا ساکن تھا۔ سرفراز ریلوے ٹریک کے قریب ریل تیار کرنے میں مصروف تھا کہ ٹرین کی زد میں آکر ہلاک ہوگیا۔
خبروں کے مطابق انسٹا گرام پر ریل اَپ لوڈ کرنے کیلئے اس نے ریل تیار کرنے کا منصوبہ بنایا اور اپنے دو ساتھیوں کے ہمراہ صنعت نگر علاقہ میں ریلوے ٹریک کے قریب پہنچا۔ ٹرین کی پٹریوں کے قریب ٹرین کی منظر کشی اور چلتی ٹرین کے قریب ریل تیار کرنے کی کوشش کررہا تھا تاہم وہ ٹرین کی آمد سے ہونے والے خطرہ سے بے خبر تھا اور بے خوف ہوکر ریل کی تیاری میں جُٹ گیا اور ٹرین کی زد میں آکر ہلاک ہوگیا۔
سرفراز کا یہ اقدام نہ صرف اس کی ہلاکت کا سبب بن گیا بلکہ اس کے افراد خاندان کیلئے زندگی بھر کے غم کا سبب بن گیا۔ پولیس نے سرفراز کا سیل فون کو حاصل کرلیا ہے اور ضابطہ کی کارروائی کے بعد مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ سرفراز اپنے تین ساتھیوں کے ہمراہ صنعت نگر پہنچا تھا۔