غزہ، 8 جولائی (یو این آئی) غزہ میں اسرائیلی درندگی کے 9 ماہ مکمل ہو گئے، 276 ویں دن بھی فلسطینی شہریوں پر بمباری نہ ر ک سکی، دنیا چیختی رہ گئی لیکن بنجمن نیتن یاہو کی وحشیانہ سوچ میں کوئی فرق نہیں آ سکا، چناں چہ فلسطینیوں کی نسل کشی اور علاقے سے ان کی ’صفائی‘ عروج پر ہے۔
اسرائیل کی جانب سے دی گئی غزہ چھوڑنے کی دھمکی پر غزہ سٹی سے فلسطینوں کی نقل مکانی پھر شروع ہو گئی ہے، بے سروسانی میں فلسطینی بچے اور عورتیں دربدر ہیں، الجزیرہ کے مطابق نقل مکانی کے دوران دل خراش مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں۔
ان حالات میں بھی حماس کے جانبازوں کا بہانہ بنا کر درندہ صفت صہیونی فوج مسلسل زمینی و فضائی حملے کر رہی ہے، غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں کم از کم 40 افراد کو شہید کیا ہے۔نئے اعداد و شمار کے مطابق شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 38,193 ہو گئی ہے، غزہ میں اسرائیل کے حملوں میں مزید 75 افراد زخمی ہوئے، جس سے 7 اکتوبر سے اب تک زخمیوں کی کل تعداد 87,903 ہو گئی ہے۔
فلسطینی شہدا میں 16 ہزار بچے اور 10 ہزار خواتین شامل ہیں، اسرائیلی حملوں میں اقوامِ متحدہ کے اداروں کے مطابق غزہ میں اسپتال مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں، اور 90 فی صد آبادی بے گھر ہو کر بھوک کا شکار ہے۔نامور طبی جریدے لینسیٹ جرنل نے ایک رپورٹ شائع کی ہے کہ ایک اسرائیلی سمیت 3 ریسرچرز کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں حملے اور بیماریوں سے مجموعی اموات کی اصل تعداد ایک لاکھ 86 ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔ادھر اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے حامی وزیرِ خزانہ ‘بزالل سموٹرچ’ نے کہا ہے کہ "غزّہ پر حملے جاری رہنے چاہئیں”۔سوٹرچ نے سوشل میڈیا سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "اسرائیل کو، اپنے مقاصد میں کامیابی تک، غزّہ پر حملے جاری رکھنے چاہئیں”۔
انہوں نے کہا ہے کہ "حماس کا دم خم نکل گیا ہے اور اب وہ فائر بندی کے لئے فریادیں کر رہی ہے۔ اس وقت حملے روکنا، حماس کو سنبھلنے کا موقع دے کر دوبارہ جنگ کرنے کی اجازت دینے کا مفہوم رکھتا ہے”۔سموٹرچ نے غزّہ پر حملوں کے دوام سے متعلق بیان ایک ایسے وقت پر جاری کیا ہے کہ جب تل ابیب اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات ایجنڈے پر ہیں۔ بیان اپنے زمانی انتخاب کی وجہ سے توجہ کا مرکز بن رہا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو نے بھی کل جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ "غزّہ میں اگر کوئی فائر بندی سمجھوتہ طے پاتا ہے تو اس سمجھوتے کو اسرائیل کو، اپنے اہداف میں کامیابی تک، غزّہ پر دوبارہ حملے کا حق دینا پڑے گا”۔
اسرائیل کی داخلہ خفیہ ایجنسی شِن۔بیت کے ڈائریکٹر رونن بار کی زیرِ قیادت اسرائیلی مذاکراتی وفد قیدیوں کے تبادلے کے اور رفح سرحدی چوکی کے انتظام کے مذاکرات میں شرکت کے لئے آج صبح مصر کے دارالحکومت قاہرہ روانہ ہو گیا تھا۔