مارینگو اسپتال میں یہ سرجری 52 سالہ ہندوستانی مریض چندر پرکاش گرگ پر کی گئی
نئی دہلی(یو این آ ئی ) ٹرانسفیوژن فری ہارٹ ٹرانسپلانٹیشن کارڈیک سرجری کے شعبہ میں قابل ذکر سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے اوریہ جراحی تکنیک اور ٹیکنالوجی میں اہم پیش رفت کی عکاس ہے۔ ہم خون کے بغیر ہارٹ ٹرانسپلانٹ ٹیکنالوجی کو اپنا کر ہیموستاسس میں سنٹر آف ایکسی لینس قائم کر رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار ہارٹ ٹرانسپلانٹ پروگرام، مارینگوسی آئی ایم ایس کے ڈائریکٹرڈاکٹر دھیرن شاہ نے ایشیا میں پہلی مرتبہ بغیر خون کے دل کی کامیاب پیوند کاری کے سلسلے میں بات کرتے ہوئے کیا۔
یہ سرجری 52 سالہ ہندوستانی مریض مسٹر چندر پرکاش گرگ پر کی گئی تھی، جو اسکیمک ڈائیلیٹڈ کارڈیو مایوپیتھی اور آخری درجے میں ہار ٹ فیلیئر میں مبتلا تھا۔ اعضاءعطیہ کرنے والا 33 سالہ شخص تھا، جو ایک سڑک ٹریفک حادثے میں اپنی جان گنوا بیٹھاتھا۔ اعلی درجے کی سرجری جیسے دل کی پیوند کاری کے لیے خون کی زیادہ مقدار کی ضرورت ہوتی ہے کیوں کہ سرجری کے طریقہ کار کے دوران کافی مقدار میں خون بہہ جاتا ہے۔ ہائی اسٹیک سرجری کے دوران خون کی منتقلی ممکنہ خطرات اور پیچیدگیوں کا سبب بن سکتی ہے۔ خون بھی ایک عضو ہے اور خون کی منتقلی بذات خود ایک عضو کی پیوند کاری تصور کی جاتی ہے، جس کی مکمل نگرانی کی جاتی ہے اوراسے کنٹرول کیا جاتا ہے۔
انھوں نے کہاکہ خون کے بغیر ہارٹ ٹرانسپلانٹ سرجری انتہائی پیچیدہ عمل ہے، جس میں وسیع تجربے کے ساتھ انتہائی ماہر پیشہ ور افراد کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان طریقہ کار کی کامیابی کا دارومدار درستگی اور مہارت پر منحصر ہے کیونکہ ان میں خون کی کمی کا محتاط اندازہ اور کنٹرول شامل ہے، جو بالآخر خون کی منتقلی کی ضرورت کو ختم کر دیتا ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس انتہائی جدید پروٹوکول تھراپی سے گزرنے والے مریض کو صرف 9 دنوں میں ڈسچارج کر دیا گیا۔اس موقع پر کارڈیوتھوراسک اینستھیٹسٹ، مارینگو سی آئی ایم ایس اسپتال ڈاکٹر نیرن بھاوسر نے بھی خطاب کیا ۔
مارینگوای آئی آئی ایم ایس اسپتال، احمدآباد،جوماریگوایشیا ہاسپٹل گروپ کا حصہ ہے، اس نے ایشیا میں بغیر خون کے دل کی پہلی مرتبہ پیوند کاری کر کے اہم پیش رفت کی ہے۔ یہ جراحی کا طریقہ اہداف پر مبنی خون بہنے کے انتظام کے پروٹوکول کا آغاز کرتا ہے ،جس کے نتیجے میںٹرانسفیوژن سے پاک دل کی پیوند کاری ہوتی ہے۔ ہارٹ ٹرانسپلانٹ پروگرام کے ڈائریکٹر ڈاکٹر دھیرن شاہ، ہارٹ ٹرانسپلانٹ سرجن ڈاکٹر دھول نائک، کارڈیوتھوراسک اینستھیٹسٹ ڈاکٹر نیرن بھوسر اور ڈاکٹر چنتن سیٹھ، ہارٹ ٹرانسپلانٹ اینستھیٹسٹ اور مارینگو سی آئی ایم ایس ہسپتال، احمد آباد میں انٹیسوسٹ نے ٹیم کے مثبت نتائج لانے میں بھرپور تعاون کیا۔مارینگو نے اس ممتاز کارنامے کو کامیابی کے ساتھ حاصل کرنے کے لیے مناسب پروٹوکول کی تقلید کی ۔اس سرجیکل عمل جراحی سے خون کی کمی کو اس سطح تک کم کرنے کے لئے جہاںبلڈ ٹرانسفیوژن غیر ضروری ہوجاتا ہے ،موزوں پروٹوکول کی پیروی کرتے ہوئے ہوشیاری سے سرجیکل تکنیک کو استعمال کیا جاتا ہے۔