نئی دہلی: سینٹر فار اسٹڈی آف سوشل ایکسلوژن اینڈ انکلوزیو پالیسی( سی ایس ایس ای آئی پی)جامعہ ملیہ اسلامیہ نے ہندوستان کی جی ٹوینٹی کی صدارت کی یاد میں اور اس کے جشن کے طورپر بائیس مارچ دوہزار تئیس کو ایک خصوصی لیکچر اور پینل ڈسکشن کا اہتمام کیا تھا۔خصوصی لیکچر بعنوان’’چیلنجز فار جی ٹوینٹی:ایڈریسنگ ڈسپیریٹیز ان سوشل ڈائمنسشن‘کو ورلڈ ریسورسیز انسٹی ٹیوٹ انڈیا میں پائے دار شہر اور ٹرانسپورٹ پروگرام کے سینئر فیلو پروفیسر امیتابھ کندو نے دیا تھا۔پروفیسر موصوف نے اپنی تقریر میں بین الاقوامی تعاون ،خاص طورپر مالی اور معاشی پہلوؤں پر جی ٹوینٹی کے ایک فورم کے بطور اہمیت و معنویت اجاگر کی۔’ٹورڈز انکلوزیو سٹی ‘کے عنوان سے پینل مباحثے کی میٹنگ کی صدارت ڈاکٹر اروندر انصاری ،اعزازی ڈائریکٹر ،سی ایس ایس ای آئی پی نے کی۔اس مباحثے میں شریک ہونے والوں میں آبزورر رسرچ فاؤنڈیشن ،دہلی کے سینئر فیلو رومی اعجاز،ایکشن ایڈ کے ایکزیکیٹو ڈائریکٹر سندیپ شعبہ سماجیات کے چچرا،تکیندر سنگھ پنور ،مصنف اور پروفیس رکلوندر کور شامل ہیں۔پینل کے شرکا کا سامعین سے تعارف کرایا گیا اور مباحثے کے اجلاس کی نظامت کے فرائض سینٹر کے ڈاکٹر اروند کمار نے انجام دی ۔اس موقع پر مقررین نے مدنیت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور شہروں میں زندگی کی کوالیٹی کے متعلق بیش قیمت تجربات و مشاہدات سامعین سے ساجھا کیے ، شہروں کو اور بھی زیادہ جامع بنانے کے سلسلے میں جو اقدامات ہوئے ہیں او راٹھائے جانے ہیں وہ بھی بتائے۔
خصوصی لیکچراور پینل مباحثے کے بعد مقررین اور سامعین کے درمیان بات چیت اور مذاکرے کا دور شروع ہوا۔سینٹر کے طلبا اور پروفیسروںنے اور دوسرے سینٹروں کے طلبا و پروفیسروں نے بھی پروگرام میں شرکت کی ۔خطبے اور مباحثے سے غور و فکر کے نئے در وا ہوئے ہیں ۔ اس لحاظ سے یہ پروگرام بصیرت افروز اورمعنویت سے بھرپور تھا۔