نئی دہلی (یو این آئی) عام آدمی پارٹی ( آپ ) کے دہلی کے ریاستی کنوینر اور کابینہ کے وزیر گوپال رائے نے بدھ کو کہا کہ آپ کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو ضمانت ملنے کے بعد ایک بات واضح ہو گئی ہے کہ دھمکاکر ، ڈراکر ، دباو ڈال کر ، لوگوں کو سرکاری گواہ بناکر بغیر کسی ثبوت کے جھوٹے الزامات لگاکر تمام گرفتاریاں کی گئی ہیں۔مسٹر رائے نے آج نامہ نگاروں کو بتایا کہ پچھلے دو برسوں سے مودی حکومت نے دہلی میں فرضی شراب گھوٹالہ میں سازش کرکے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو ختم کرنے کی مہم شروع کی تھی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی مرکزی حکومت نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کو اپنے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا اور جھوٹے الزامات کی بنیاد پر آپ کے لیڈروں کو ایک ایک کرکے گرفتار کیا۔ پہلے مسٹر ستیندر جین، پھر مسٹر منیش سسودیا اور مسٹر سنجے سنگھ کو گرفتار کیا گیا اور پھر مسٹر کیجریوال کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ مسٹر سنگھ کو سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد ایک بات تو واضح ہو گئی ہے کہ بغیر کسی ثبوت کے ڈرا دھمکا کر، دباؤ ڈال کر، لوگوں کو سرکاری گواہ بنا کر اور جھوٹے الزامات لگا کر یہ تمام گرفتاریاں کی گئی ہیں۔ یہ سب سچ سپریم کورٹ میں سامنے آ گیا ہے۔ یہ بی جے پی کی سازش اور آمریت کی سب سے بڑی شکست ہے۔
مسٹر رائے نے کہا “بی جے پی کے لیڈر بار بار کہتے ہیں کہ مسٹر کیجریوال کو نو سمن بھیجے گئے تھے اس کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا تھا کیونکہ وہ پوچھ گچھ کے لئے نہیں آئے تھے۔ بی جے پی کے اس الزام کا کل سپریم کورٹ میں بھی جواب دیا گیا کیونکہ مسٹر سنگھ کو ایک بھی سمن نہیں بھیجا گیا تھا۔ ای ڈی نے سمن بھیجے بغیر مسٹر سنگھ کے گھر میں گھس کر پانچ چھ گھنٹے کے بعد انہیں گرفتار کر لیا۔ مسٹر سنگھ کو چھ ماہ تک جیل میں رکھا گیا، لیکن کوئی ثبوت – کوئی منی ٹریل – نہیں ملا۔ چھ ماہ میں ای ڈی کو کچھ نہیں ملا۔ ای ڈی کے پاس منگل کو عدالت کے سامنے کہنے کے لیے کچھ نہیں بچا تھا۔ یہ ہے نام نہاد شراب گھوٹالہ کی پوری سچائی۔ اسی طرح کی سازش میں آپ کے لیڈروں اور دہلی کے وزیر اعلیٰ کو گرفتار کیا گیا۔
مسٹر رائے نے کہا "31 مارچ کو رام لیلا میدان میں منعقدہ انڈیا الائنس کی میگا ریلی کے بعد بی جے پی کی الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ پوری بی جے پی اب دباؤ میں ہے، کیونکہ لوگوں کے دلوں میں صرف ایک ہی آواز اٹھ رہی ہے کہ مودی حکومت اب تمام حدیں پار کر رہی ہے۔ ملک میں آمریت بڑھ رہی ہے۔ اس کے خلاف شروع کی گئی لڑائی جاری رہے گی اور ہم اس لڑائی کے ساتھ ملک بھر میں جائیں گے۔