چنئی، 29 جون (یو این آئی) تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے ہفتہ کے روز کہا کہ اہم اپوزیشن اے آئی اے ڈی ایم کے حالیہ لوک سبھا انتخابات میں اپنی شکست کو ہضم نہ کر پانے پر کُلاکوریچی شراب سانحہ کے تعلق سے اسمبلی کی کارروائی میں خلل ڈال رہی ہے۔پولیس اور فائر ڈپارٹمنٹس کے لیے گرانٹ کے مطالبے پر بحث کا جواب دیتے ہوئے مسٹر اسٹالن نے کہا کہ برسراقتدار ڈی ایم کے نے اس سانحہ پر 24 گھنٹے کے اندر سخت کارروائی کرنے کے باوجود اپوزیشن پارٹی اے آئی اے ڈی ایم کے نے اس معاملے کو یومیہ بنیاد پر ایوان میں اٹھانے کی سازش رچی اور کارروائی میں خلل ڈالا۔
وزیراعلی نے کہا کہ پچھلے تین سالوں میں ریاستی حکومت کی طرف سے شروع کئے گئے مختلف فلاحی اقدامات کی وجہ سے ڈی ایم کے زیرقیادت فرنٹ نے سبھی 40 لوک سبھا سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ریاستی حکومت اگلے دو سالوں میں اسی طرح کے اقدامات جاری رکھے گی اور 2026 کے اسمبلی انتخابات میں زبردست کامیابی حاصل کرے گی۔مسٹر اسٹالن نے کہا ’’میں یہ اس لیے کہہ رہا ہوں کہ لوگوں نے ان پر اور دراوڑوں کے ماڈل ڈی ایم کے حکومت پر اعتماد ظاہر کیا ہے، جو اپنے صحیح ضمیر کے ساتھ عوام کی خدمت کر رہی ہے۔ اس پر حکمران جماعت کے ارکان نے میز تھپتھپا کر حکومت کے کام کی ستائش کی۔‘‘
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر کوئی اسمبلی حلقہ وار لوک سبھا انتخابات کی جیت پر نظر ڈالے تو ڈی ایم کے مورچہ نے کل 234 سیٹوں میں سے 221 اسمبلی حلقوں پر بھی کامیابی حاصل کی ہے۔ اس سے ثابت ہو جائے گا کہ عوام کے دلوں میں کون ہے اور کس کو عوام نے مسترد کر دیا ہے۔ مسٹر اسٹالن نے کہا کہ یہ بالکل واضح ہے کہ اے آئی اے ڈی ایم کے لوک سبھا انتخابات میں اپنا کھاتہ بھی نہیں کھول پائی ہے۔