مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی نے کہا”خانوادہ رحمانی اپنے ایک عظیم سرپرست سے محروم ہوگیا”
مونگیر:جب لوگ تراویح سے فارغ ہوکر اپنے اپنے گھروں میں داخل ہورہے تھے کچھ لوگ سونے کی تیاری میں تھے کہ ایک اندوہناک خبر سننے کو ملی کہ دنیائے علم کے ایک عظیم بزرگ اور عالم اسلام کے محدث کبیر حضرت مولانا سید محمد یحیی ندوی صاحب ؒ اب اس دنیا میں نہیں رہے۔حضرت مولانا ادھر چندماہ سے علیل چل رہے تھے اور رمضان المبارک کے مقدس عشرہ میں اس دنیا سے رخصت ہوگئے،ان خیالات کا اظہار امیرشریعت حضرت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی صاحب مدظلہ سجادہ نشیں خانقاہ رحمانی مونگیر نے کیا، حضرت امیر شریعت نے اپنے تعزیتی بیان میں فرمایا کہ حضرت مولانا سید محمد یحیی ندوی صاحب کا علمی مقام بہت بلند تھا، انہیں حدیث شریف سے گہری مناسبت تھی اور علم حدیث کے ماہرین کے سامنے انہوں نے زانوئے تلمذ طے کیا، آپ کو علم حدیث خصوصا فن اسماء رجال پر بڑادرک حاصل تھا۔ آپ کا شمار محدث کبیر حضرت مولاناحبیب الرحمن اعظمی رحمۃ اللہ علیہ کے مخصوص تلامذہ میں ہوتاتھا، اورحضرت مولاناحبیب الرحمن اعظمی رحمۃ اللہ علیہ آپ کو اپنے علمی و تصنیفی کاموں میں شریک رکھتے تھے۔ساتھ ہی حضرت مولانا مفتی عبداللطیف رحمانی صاحب رحمۃ اللہ علیہ سے عالی سند حاصل تھی جس کیلئے پوری دنیاسے اکابرعلماء و محدثین آپ سے رجوع کرتے تھے۔اور یہ سند حدیث ہمارے خاندان میں اقرب ترین سند کا مقام رکھتی ہے۔
حضرت امیر شریعت نے فرمایا کہ مولانا ندوی ؒکو بلندنسبتیں حاصل تھیں،وہ قطب العالم حضرت مولاناسیدمحمدعلی مونگیری کے خلف رشید امیرشریعت حضرت مولانا منت اللہ رحمانی صاحب کے برادر اکبر حضرت مولاناسیدلطف اللہ صاحب رحمانی ؒ کے داماد تھے۔آپ کوحضرت علامہ مناظراحسن گیلانی سے خاندانی قرابت رہی اور آپ کی اہلیہ محترمہ کے وہ ماموں تھے اس نسبت سے بھی انکاعلمی فیض پہونچا۔
خانقاہ رحمانی اور جامعہ رحمانی کی خدمات اور یہاں کی تحریکات کے محافظ رہے، والد بزرگوار امیر شریعت حضرت مولانا محمد ولی صاحب رحمانی سے برادرنسبتی ہونے کی وجہ کر بہت بے تکلف رہتے اور بارہا دونوں کو علمی گفتگوں میں گھنٹوں مشغول دیکھا حدیث شریف کے موضوع پر جب گفتگوہوتی تو نئی نئی تحقیقات سامنے آتیں، حضرت امیر شریعت نے فرمایا کہ آپ مجھے بہت عزیز رکھتے تھے، مجھے آپ کے سامنے زانوئے تلمذ طے کرنے اور حدیث شریف پڑھنے کا شرف حاصل ہے۔ والد صاحب کے وصال کے بعد آپ کی شفقتوں میں بہت اضافہ ہوگیا تھا اور ہم سب آپ کو اپنا سرپرست سمجھتے تھے مگر آج خانوادہ رحمانی اپنے بزرگ سرپرست سے محروم ہوگیا۔
حضرت مولا ناسید محمد یحیی ندوی ؒ کے وصال کی خبر جامعہ رحمانی خانقاہ مونگیر میں تراویح کے بعد پہونچی،جس سے جامعہ رحمانی خانقاہ مونگیرکاپورا ماحول سوگوارہوگیا، خانقاہ رحمانی کی مسجد میں آپ کے لیے اہتمام کے ساتھ ختم قرآن اورایصال ثواب کیا گیا، اس موقعہ پر جامعہ رحمانی کے اساتذہ نے آپ کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ خانقاہ رحمانی مونگیر سے صبح سویرے ایک وفد تعزیت کے لئے حاضر ہوا جس میں جناب مولانا عبد السلام صاحب رحمانی، جناب مولانا رضی احمد رحمانی، حافظ احتشام صاحب رحمانی، مفتی محمد صالحین ندوی، حافظ محمد امتیاز رحمانی، مولانا محمد آصف علی رحمانی ،مولانا نوراللہ رحمانی ،حافظ عظمت اللہ رحمانی ،حافظ محمد عادل رحمانی اور محمد صدام شریک تھے۔