ہبلی، 01 مئی (یو این آئی) سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے پرجول ریونا سے جڑے تنازع نے سیاسی رخ اختیار کر لیا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ کانگریس نے ہاسن ایم پی کے خلاف کارروائی اس وقت تک موخر رکھی جب تک ووکلیگا کمیونٹی نے ووٹ نہیں دے دیا۔ مسٹر شاہ نے الزام لگایا، "کانگریس سب کچھ جانتی تھی لیکن ووکلیگاوں کے ووٹ کا انتظار کیا۔ اس نے ووکلیگا بیلٹ کے الیکشن ہونے تک کوئی کارروائی نہیں کی، آپ نے سیاست کی اور اسے (پرجول) بھاگنے دیا۔‘‘
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بی جے پی خواتین کے خلاف جرائم کے خلاف سختی سے کھڑی ہے اور مجرموں کو تحفظ فراہم کرنے کی کسی بھی کوشش کی مذمت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ میں ہمت ہے تو سچ بولو، آپ کی وجہ سے ایک گھناؤنا جرم کرنے والا شخص بچ گیا… حالانکہ جنتا دل (ایس) ہماری اتحادی ہے، ہمارا موقف واضح ہے، ایسے جرائم کرنے والوں کو سزا ملے گی۔ سخت سے سخت سزا دیئے جانے کی ضرورت ہے۔”
وزیر داخلہ نے یہ بات شہر کے نہرو میدان میں ایک بہت بڑی انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ یہ تنازع ووٹنگ کے دن سے صرف دو دن پہلے اس وقت شروع ہوا جب مبینہ طور پر پرجول کی فحش ویڈیوز سامنے آئیں۔
کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے 26 اپریل کو انتخابات کے پہلے مرحلے کے بعد الزامات کا خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) سے جانچ کا اعلان کیا۔
اس کے بعد 28 اپریل کو مسٹر پرجول اور ان کے ایم ایل اے والد کے خلاف ان کی نوکرانی نے ایف آئی آر درج کرائی، جس میں ان پر کئی برسوں سے جنسی ہراسانی کا الزام لگایا گیا۔
جواب میں مسٹر پرجول کو جانچ چلنے تک جنتا دل (ایس) سے سے معطل کر دیا گیا۔ ایس آئی ٹی نے پرجول اور اس کے والد ریونا دونوں کو سمن جاری کیا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ کا یہ الزام سامنے آنے والے گھپلے میں ایک نئی جہت کا اضافہ کرتا ہے اور ان واقعات کے پیش نظر کرناٹک کا سیاسی منظرنامہ تیزی سے گرم ہو گیا ہے۔
فی الحال کانگریس حکومت نے مسٹر شاہ کے الزامات پر کوئی جواب نہیں دیا ہے۔
یو این آئی۔ م ع۔ 2155