نئی دہلی( ہندوستان ایکسپریس ویب ڈیسک): انکتا بھنڈاری کی لاش کو سری نگر، پوڑی گڑھوال کے مردہ خانے سے این آئی ٹی گھاٹ لے جایا گیا، جہاں انکتا کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔ وہیں اس سے قبل انکتا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کو لے کر مشتعل لوگوں نے بدری ناتھ رشی کیش ہائی وے کو بلاک کر دیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ انکتا کے گھر والے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ سے مطمئن نہیں تھے اور اہل خانہ نے آخری رسومات ادا کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
بہرحال اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ دھامی اور ضلع انتظامیہ کے سمجھانے پر آخر کار اہل خانہ آخری رسومات کے لیے تیار ہو گئے جس کے بعد سری نگر کے آئی ٹی آئی گھاٹ میں انکتا بھنڈاری کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں۔ اس دوران انکتا کو الوداع کرنے کے لیے گھاٹ پر کافی بھیڑ جمع ہوگئی۔وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے کہا ہے کہ انکتا بھنڈاری قتل کیس کی سماعت فاسٹ ٹریک کورٹ میں کی جائے گی اور حکومت کی طرف سے متاثرہ خاندان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی اس گھناؤنے جرم میں ملوث ہوگا اسے سخت ترین سزا دی جائے گی۔ ایس آئی ٹی معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ انہوں نے لوگوں سے تحقیقات میں تعاون کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ بیٹی کے ساتھ ایسا واقعہ پیش آیا ہے۔ ایسے میں لوگوں کا ناراض ہونا فطری بات ہے۔
قبل ازیںانکتا بھنڈاری کا پوسٹ مارٹم ہفتہ کے روز ایمس رشی کیش میں کیا گیا۔ تین ڈاکٹروں کے پینل کی طرف سے پوسٹ مارٹم کئے جانے کے بعد شام دیر گئے میت رشی کیش سے سری نگر پہنچی، جہاں بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات تھی۔
خیال رہے کہ یمکیشور اسمبلی حلقہ کے کوڑیا گاؤں میں واقع ونانتارا ریزارٹ میں ملازمت کرنے والی 19 سالہ انکتا بھنڈاری 18 ستمبر کی شام کو مشتبہ حالات میں لاپتہ ہو گئی تھی۔ جمعہ کے روز ایڈیشنل ایس پی شیکھر سویل نے لکشمن جھولا پولیس اسٹیشن میں سنسنی خیز انکشاف کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح ونانتارا ریزارٹ کے مالک پُلکیت آریہ، منیجر سوربھ بھاسکر اور انکت نے مل کر انکتا بھنڈاری کو قتل کیا اور اس کی لاش کو چیلا شکتی نہر میں پھینک دیا۔
پوچھ گچھ کے دوران ملزم نے پولیس کو بتایا کہ ریسپشنسٹ انکتا ریزارٹ میں آنے والے گاہک کے پاس جانے سے انکار کر رہی تھی۔ وہ اسے جسم فروشی میں دھکیلنے پر آمادہ تھے لیکن اس نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔ اس سے ناراض ہو کر ملزم نے انکتا کا قتل کر دیا اور لاش کو نہر میں پھینک دیا۔