کلکتہ 4 جولائی (یواین آئی) مغربی بنگال اسمبلی میں اینٹی لنچنگ بل منظور کر لیا گیا۔ لیکن گزشتہ پانچ سالوں سے یہ راج بھون سے پاس نہیں ہوا ہے۔ جمعرات کو وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے علی پور میں اس پرناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر ریاست میں یہ قانون متعارف کرایا جاتا تو شاید لنچنگ کے اتنے زیادہ واقعات نہ ہوتے۔جمعرات کو علی پور کےسوجنیا تھیٹر میں دانشوروں کے ایک گروپ کے ساتھ وزیر اعلی نے چائے کا ااہتمام کیا تھا ۔راجیہ سبھا میں ترنمول کانگریس کی ممبر پارلیمنٹ ڈولا سین، سابق ریاستی وزیر پورنیندو بسورا نےدیش بچاؤ گانامنچ کے نام سے ایک تنظیم بنائی ہے۔ اس میں مختلف شعبوںسے تعلق رکھنے والے کے فنکار موجود ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ تنظیم نے حال ہی میں وزیر اعلیٰ سے وقت مانگا تھا۔ ممتا بنرجی نے وقت دیدیا ہے۔ جمعرات کو ان کے ساتھ بات چیت میں لنچنگ کا موضوع آیا۔ حال ہی میں ریاست میں گینگ مار پیٹ کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ اس تناظر میں، وزیر اعلی نے اس قانون کے بارے میں شکایت کی۔
خیال رہے کہ 2019 میں ریاستی اسمبلی نے اینٹی ماس بیٹنگ ایکٹ منظور کیا تھا۔ لنچنگ کے معاملے میں سخت سزا دینے کی بات ہوئی۔ بل کو گورنر کی منظوری کے لیے راج بھون بھیجا گیا تھا۔ لیکن گورنر نے اس وقت اس پر دستخط نہیں کیے تھے۔ جگدیپ دھنکر اس وقت مغربی بنگال کے گورنر تھے۔ انہوں نے شکایت کی تھی کہ اسمبلی میں پاس ہونے والے بل اور راج بھون کو بھیجے گئے بل میں فرق ہے۔ حال ہی میں اسمبلی کے اسپیکر بیمان بنرجی نے کہا کہ بل پر تمام بیانات ان کی طرف سے راج بھون کو پہنچا دیے گئے ہیں۔ لا گنیش دھنکر کی میعاد ختم ہونے کے بعد بنگال کے قائم مقام گورنر کے طور پر کچھ دنوں کے لیے آئے تھے۔ اس کے بعد سی وی آنند بوس گورنر بنے۔ تاہم گورنر کے دستخط نہیں ہونے کی وجہ سے یہ بل ابھی تک راج بھون میں پھنسا ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق جمعرات کی بات چیت میں وزیر اعلیٰ نے دانشوروں کے ایک گروپ سے کہا کہ ان کی حکومت ہجومی تشدد جیسے واقعات کی سخت خلاف ہے۔ لیکن چونکہ یہ بل راج بھون میں پھنسا ہوا ہے اس لیے اس سلسلے میں کوئی سخت کارروائی نہیں کی جا سکتی ہے۔ اس تناظر میں وزیر اعلیٰ نے اتر پردیش کے کچھ واقعات کا بھی ذکر کیا۔
گزشتہ دنوں ریاست کے کئی علاقوں میں ہجومی تشدد کی خبریں سامنے آئی ہیں۔ خاص کر کلکتہ کے بوبازار کے ہاجسٹل میں موبائل چور ہونے کے شبہ میں نوجوان کو پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا۔ ایسا ہی ایک واقعہ سالٹ لیک میں بھی پیش آیا۔ اس کے علاوہ شمالی 24 پرگنہ کے مختلف حصوں سے مشتبہ طور پر لنچنگ کی خبریں آنے لگیں۔ بہت سے لوگوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے اس کے خلاف مہم چلانے کے باوجود اس پر قابو نہیں پایا جاسکاہے۔ جمعرات کو وزیر اعلیٰ کی چائے کی تقریب میں بھی یہ موضوع سامنے آیا۔ کبیر سمن، نچیکیتا چکرورتی، اندرانیل سین اور پرتول مکھرجی جیسے فنکاروں نے موسیقی بھی پیش کی۔ جئے گوسوامی نے نظم سنائی۔ اس گفتگو میں مجموعی طور پر ایک ثقافتی ماحول بنا ہوا تھا۔یواین آئی ۔نور