حیدرآباد : تلگو دیشم کے قومی سربراہ و وزیراعلیٰ این چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ جب تک تاریخ رہے گی اُس وقت تک تلگو دیشم پارٹی باقی رہے گی ۔ نامپلی کے نمائش میدان میں منعقدہ تلگو دیشم کی 41 ویں یوم تاسیس تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ قبل از چندرا بابو نائیڈو نے این ٹی آر گھاٹ پہونچکر آنجہانی این ٹی آر کو خراج عقیدت پیش کیا ۔ اس کے بعد نمائش میدان پر جلسہ عام کا آغاز ہونے سے قبل پارٹی کا پرچم لہرایا اور کیک کاٹا بعد ازاں اپنے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آج سے 41 سال قبل 29 مارچ کو ریاست میں نئی تاریخ لکھی گئی تھی ۔ آنجہانی این ٹی آر اقتدار کی خاطر سیاست میں قدم نہیں رکھا بلکہ تلگو عوام کی عزت و نفس کو بلند کرنے کے لیے سیاست کا حصہ بنے اور ریاست کی تاریخ میں نیا سیاسی انقلاب لایا ۔ اقتدار حاصل کرنے کے بعد سرکاری نظم و نسق میں بڑے پیمانے پر اصلاحات لایا ۔ انسانیت کے نظریہ کو فروغ دیا ۔ فوڈ سیکوریٹی کو یقینی بنانے کے لیے 2 روپئے کلو چاول اسکیم کو متعارف کرایا ۔ پٹیل پٹواری کے نظام کو منسوخ کرنے کا اعزاز این ٹی آر کو حاصل ہے ۔ فلاحی اسکیمات کو بڑے پیمانے پر متعارف کرایا ۔ مقامی اداروں میں 20 فیصد تحفظات فراہم کیا جس کو بعد میں انہوں نے ( چندرا بابو نائیڈو ) نے 34 فیصد تک توسیع دی ہے ۔ تلگو دیشم کے قومی سربراہ چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ حیدرآباد کو ترقی دینے میں انہوں نے اہم رول ادا کیا ۔ شمس آباد پر انٹرنیشنل ایرپورٹ انہوں نے ہی قائم کیا یہ سب کام سیاسی مفاد پرستی کے لیے نہیں بلکہ تلگو عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لیے کئے گئے ۔ ان کے بعد سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی اور موجودہ وزیراعلیٰ کے سی آر نے بھی حیدرآباد کی ترقی میں کلیدی رول ادا کیا ہے ۔ حیدرآباد طرز کا صدر مقام امراوتی بنانے کے لیے بھی انہوں نے کوشش کی ۔ کسانوں نے رضاکارانہ طور پر 33 ہزار ایکر اراضی حوالے کی ہے ۔
چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ راجمندری میں مہاناڈو پروگرام کا اہتمام کیا جائے گا ۔ دنیا بھر میں این ٹی آر کی صد سالہ تقریب منائی جائے گی ۔ آج بھی وہ این ٹی آر کے مشین کو جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ برقی ، بندرگاہوں ، سڑکوں کے بشمول کئی دیگر شعبوں میں اصلاحات لائے گئے ہیں ۔ اپوزیشن میں ہونے کے باوجود عوامی مسائل پر مسلسل جدوجہد کررہے ہیں ۔ خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ڈاکرا گروپس کا قیام عمل میں لایا گیا تھا ۔