بلاس پور، 27 اپریل (یو این آئی) قومی مہیلا کانگریس کی صدر الکا لامبا نے ہفتہ کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) جس نے گزشتہ 10 سالوں سے ملک میں بدانتظامی، ناانصافی اور آمریت کا ماحول بنائے رکھا ہے، اس بار اس کی کوئی لہر نہیں ہے اور اس کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے منصوبے پورے نہیں ہوں گے محترمہ لامبا نے آج یہاں کانگریس بھون میں ایک پریس کانفرنس میں وزیر اعظم نریندر مودی کو براہ راست نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کے (مسٹر مودی کے) 10 سالہ دور میں بدانتظامی، ناانصافی اور آمریت کا بول بالا رہا ہے، لیکن اس بار ملک میں ان کے نام کی کوئی لہر نہیں ہے اور ان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے منصوبے پورے نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ملک کے 140 کروڑ عوام کے وزیر اعظم ہیں اور انہیں لوگوں کے پاس جانا چاہئے کہ انہوں نے پچھلے 10 سالوں میں کیا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز اور چھتیس گڑھ کی ڈبل انجن حکومت اپنے کام کی وضاحت کرنے کے بجائے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک بھر میں 330 پارلیمانی سیٹوں پر کانگریس کے امیدوار بی جے پی کو سیدھا مقابلہ دے رہے ہیں۔ باقی نشستوں پر انڈیا گروپ کے مشترکہ امیدوار میدان میں ہیں۔ نکسل ازم اور آرٹیکل 370 کے مسئلہ پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر اس کا (بی جے پی) معاملہ موثر ہوتا تو اسے جموں و کشمیر کے لئے اتنی محنت نہیں کرنی پڑتی اور وہ ابھی تک یہاں اپنا امیدوار بھی کھڑا نہیں کر پائی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اصل حقیقت یہ ہے کہ بی جے پی ملک کے باقی حصوں میں ان مسائل سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہی ہے لیکن یہ کبھی پوری نہیں ہو گی۔
چھتیس گڑھ حکومت کی مہتاری وندن اسکیم پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ ملک میں مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے جس کے لیے پوری طرح سے بی جے پی ذمہ دار ہے اور 1000 ہزار روپے کے مہتاری وندن سے خواتین کا کیا بھلا ہوگا۔
کانگریس کے منشور کو عوامی مفاد کا بتاتے ہوئے محترمہ لامبا نے کہا کہ اگر ان کی پارٹی حکومت بناتی ہے تو وہ کسانوں کے قرضوں کی ایک ایک پائی معاف کر دے گی اور اس کے ساتھ ہی زرعی آلات پر عائد ٹیکس کو بھی منسوخ کر دیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی فوج میں اگنی ویر یوجنا کو ختم کر دیا جائے گا اور مستقل بحالی کا منصوبہ نافذ کیا جائے گا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کانگریس کے منشور میں کسی کی جائیداد ضبط کرنے کی بات نہیں کی گئی ہے۔