بہار شریف وسہسرام میں ہونے والی شرپسندی کی مذمت اور حکومت سے کارروائی کا مطالبہ
پٹنہ: ضلع نالندہ اور روہتاس کے کئی مقامات پر رام نومی کے دن شر پسندوں کی طرف سے کی جانے والی شرمناک حرکت اور ظلم و تشدد پر امارت شرعیہ نے اپنی سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور اس کو پر امن سماج کے لیے لمحۂ فکریہ اور سخت خطرہ قرار دیا ہے۔ امارت شرعیہ کی موجودہ فرقہ وارانہ بگڑتی ہوئی صورت حال پر مستقل نظر ہے۔جیسے ہی اس واقعہ کی اطلاع امارت شرعیہ کو ہوئی امارت شرعیہ کے ذمہ داران مسلسل حکومت کے افسران سے رابطہ کرنے میں لگ گئے، حالات کو پر امن بنانے اور قصور واروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔اسی دن سے سی ایم ہاؤس ، مقامی انتظامیہ اور حکمراں جماعت کے رہنماؤں سے بات کر کے حالات کو معمول پر لانے اور تشدد و دہشت کا ماحول پیداکرکے امن و امان کو بگاڑنے اور ایک خاص فرقہ کو خوف زدہ کرنے کی غرض سے مسجد و مدرسہ اور مدرسہ کی قدیم لائبریری کو نذر آتش کرنے ، دکان و مکان کو لوٹنے اور مسجد پر بھگوا جھنڈا لہرانے والوں کو گرفتار کرنے اور سزا دینے کا سخت مطالبہ کیا گیا۔ امارت شرعیہ نے حکومت کے اعلیٰ افسران اور نالندہ ڈی ایم سے بات کر کے امارت شرعیہ کے مقامی ذمہ داروں کی فہرست بھیجی ہے ، جو انتظامیہ کے تعاون سے تمام فساد زدہ جگہوں پر جا کر نقصانات جا ئزہ لیں گے اور دفتر کو رپورٹ بھیجیں گے ۔ ان کی رپورٹ کی روشنی میں ان حضرات کو معاوضہ دلانے کی منظم کارروائی کی جائے گی۔
امارت شرعیہ کا کہنا ہے کہ اس معاملہ میں پولیس ، مقامی انتظامیہ اور انٹلی جنس کی سخت ناکامی سامنے آئی، فساد ہونے اور مسلمانوں کی املاک کے تباہ ہونے تک پولیس خاموش تماشائی بنی رہی ، یہ صورت حال بہت ہی افسوس ناک ہے ۔امار ت شرعیہ نے بہار کی دیگر ملی تنظیموں کے ساتھ مشترکہ طور پر وزیر اعلیٰ حکومت بہار سے خط لکھ کر فسادیوں کے ساتھ ساتھ ایسے پولیس والوں کے خلاف سخت کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے ، ساتھ ہی سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر فسادیوں کے خلاف نامزد ایف آئی آر در ج کرنے نیز جن لوگوں کا نقصان ہوا ہے ، ان کو فوری مناسب معاوضہ دینے کا مطالبہ بھی حکومت کے سامنے رکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امارت شرعیہ فرقہ پرستی سے کوئی سمجھوتا نہیں کر سکتی ہے اور اس طرح کی حرکت برداشت نہیں کی جائے گی۔ اگر حکومت کی جانب سے سخت کارروائی نہیں ہوگی تو ہم آنکھ بند کر کے نہیں بیٹھیں گے۔
امارت شرعیہ اپنی ذمہ داریوں سے بخوبی واقف ہے اور ایسے نازک اور تکلیف دہ موقع پر امارت شرعیہ خاموش نہیں بیٹھ سکتی ہے ، بلکہ ہر پل پر نظر رکھے ہوئے ہے اور امن بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے، حکومت اور مقامی لوگوں کے رابطہ میں رہی ہے، حکومت اور مقامی لوگوں کے رابطہ میں رہ کر فساد کو کنٹرول کرنے کی جد وجہد کر رہی ہے۔ امارت شرعیہ نے اپنے قیام کے وقت سے متعلقہ ریاستوں میں امن و امان کو بحال رکھنے کی ہمیشہ کوشش کی ہے، اس معاملہ پر بھی امارت شرعیہ کی گہری نظر ہے، انتظامیہ کے رابطہ میں رہ کر ماحول کو پر سکون بنانے اور مجرموں کو واقعی سزا دینے کا مطالبہ لگاتار کیا جا رہاہے۔سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں کے ذریعہ بھی حکومت پرپریشربنانے کا کام کیا جا رہا ہے۔
وزیر اعلیٰ حکومت بہار جناب نتیش کمار جو ریاست میں امن و امان کی بحالی کے لیے مخلصانہ کوشش کرتے ہیںان سے مطالبہ کیا گیاہے کہ وہ خود اس معاملہ کو دیکھیں اور ایسی حرکت کرنے والوں کو سخت سزا دلوائیں، تاکہ بہار کا ماحول پر امن بنا رہے۔ کیوں کہ ہمارا احساس ہے کہ یہ فرقہ پرست جماعتوں کی طرف سے بہار کی حکومت کو بدنام کرنے کی سوچی سمجھی ساز ش ہے۔ امارت شرعیہ نے لوگوں سے گزارش کی کہ صبر و تحمل، عقل و شعور،سیاسی بصیرت اور سماجی ذمہ داری کا ایسے مواقع پر خاص طور سے ثبوت دیں اور افواہوں سے گریز کریں۔