چنڈی گڑھ : پروفیسر محمد شکیل خان کو ان کی گراں قدر اُردو زبان وادب کی خدمت کے لئے پروقار تقریب میں ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ سے اکیڈمی کے سابق قومی صدر پدم شری پروفیسر وشوناتھ پرساد تیواری نے نوازا ۔ پروفیسر محمد شکیل خان اُردو میں سائنسی و تکنیکی ادب پر تحقیقات کے لئے مشہور ہیں ۔ وہ 1996 سے 2010 تک تین مرتبہ شعبہ اُردو پنجاب یونیورسٹی کے صدر اور 2010 سے 2011 ڈین فیکلٹی آف لینگوئجز رہے ہیں ۔ اس سے قبل 1976 سے 1980 تک یوجی سی ریسرچ فیلو اور 1980 سے 1990 دہلی یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں ریسرچ سائنٹسٹ اور لیکچرر رہے ہیں ۔ پروفیسر شکیل دو سال لندن یونیورسٹی میں کامن ویلتھ اکیڈمیک اسٹاف فیلو بھی رہ چکے ہیں ۔
پنجاب یونیورسٹی میں ریڈر، پروفیسر اور صدر شعبہ رہتے ہوئے دو درجن سے زیادہ پی ایچ ڈی کرنے والے طلبہ کے نگراں رہے ہیں ۔ آپ کی نگرانی میں تیار ہوئے مقالات میں "اُردو غزل کی بنیادی قدریں، اُردو کے سکھ شعراء، اُردو ناول میں متوسط طبقہ کے مسائل، عصمت چغتائی کے افسانوں کا فنی و فکری جائزہ، راجندر سنگھ بیدی کے افسانوں کا معجزاتی مطالعہ، 21 ویں صدی میں غالب کی معنویت اور اُردو کی تشکیل میں اُردو صحافت کا حصہ وغیرہ قابل ذکر ہیں ۔
پروفیسر محمد شکیل خان بین الاقوامی سطح پر بھی اپنی اُردو خدمات کا لوہا منوا چکے ہیں ۔ وہ یونیورسٹی آف لندن، آکسفورڈ یونیورسٹی، کیمبرج یونیورسٹی، ہارورڈ یونیورسٹی، شکاگو یونیورسٹی، پیرس یونیورسٹی، نیویارک یونیورسٹی کے علاوہ دنیا کی کئی جامعات میں لیکچر اور مقالات پیش کر چکے ہیں ۔
پروفیسر وشوناتھ پرساد تیواری نے اس موقع پر ڈاکٹر شکیل خان کی اُردو زبان وادب کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ شکیل خان صاحب کو ساہتیہ اکیڈمی کا ایوارڈ پیش کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے درمیان کئی ایسے افراد ہیں جو خاموشی سے اپنا کام کرتے رہتے ہیں ۔ وہ گروپ بندی یا دکھاوے میں یقین نہیں رکھتے ۔ ایسے حضرات تک کئی مرتبہ نگاہ نہیں پہنچ پاتی لیکن دیر یا سویر ایسے حضرات کی خدمات کا دنیا کو اعتراف کرنا ہی پڑتا ہے ۔ انہوں نے شکیل خان صاحب اور اہل اُردو کو اس ایوارڈ کے لئے مبارکباد پیش کی ۔