نئی دہلی، 27 نومبر (یو این آئی) خواتین اور بہبوداطفال کی مرکزی وزیر اناپورنا دیوی نے آج بچپن کی شادی کے خلاف سماج کے ہر طبقے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے’چائلڈ میرج فری انڈیا‘ مہم کا آغاز کیا قومی راجدھانی میں منعقدہ ایک تقریب میں اس مہم کا آغاز کرتے ہوئے محترمہ اناپورنا دیوی نے کہا کہ اس بڑے پیمانے پر مہم کا مقصد بچوں کی شادی کے خلاف سماج کے ہر طبقے میں بیداری پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ’چائلڈ میرج فری انڈیا‘ مہم اس برائی کو ختم کرنے میں شراکت داری اور شراکت پر توجہ مرکوز کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سول سوسائٹی اس میں اہم کردار ادا کرے گی۔ نیشنل فیملی ہیلتھ سروے-5 کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ملک میں 20 سے 24 سال کی عمر کی 23.3 فی صد لڑکیوں کی شادی 18 سال مکمل ہونے سے قبل ہو گئی۔
بچپن کی شادی کے خلاف اس ملک گیر مہم کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے ‘جسٹ رائٹس فار چلڈرن’ الائنس کے بانی بھوون ریبھو نے کہا، "آج ان تمام لوگوں کے لیے ایک نئی شروعات ہے جو بچوں کی شادی سے پاک ہندوستان کے خواب کو پورا کرنے کی سمت کام کر رہے ہیں۔ ہم ایک طویل سفر کے بعد اس مقام پر پہنچے ہیں اور خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر اناپورنا دیوی کا یہ اقدام ہماری کوششوں کو بڑے پیمانے پر تقویت دے گا۔ "بچوں کی شادی سے پاک ہندوستان بنانے کی سمت فیصلہ کن قدم اٹھانے کے لیے ہم حکومت کے شکر گزار ہیں کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ یہ ملک میں بچپن کی شادی کے پرانے برے رواج کے خاتمے کا آغاز ہے۔”
انھوں نے کہا کہ ’جے آر سی‘ الائنس نے موثر قانونی مداخلتوں اور خاندانوں کو راضی کرنے کی حکمت عملی پر عمل کرتے ہوئے 2,50,000 سے زائد بچوں کی شادیوں کو روکا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ چائلڈ میرج فری انڈیا مہم نچلی سطح پر پنچایتوں، مذہبی رہنماو¿ں، کمیونٹی کارکنان، کمیونٹی لیڈروں کے ساتھ مل کر ان کی کوششوں کو مزید مضبوط کرے گی۔خیال رہے کہ بھون ریبھوملک کی 26 ریاستوں میں بچوں کی شادی کو ختم کرنے اور بچوں کی شادی سے پاک ہندوستان کے خواب کو پورا کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔انھوں نے چائلڈ میرج فری انڈیا’ مہم کو صحیح سمت میں اٹھایا گیا ایک بہت دور رس قدم قرار دیا گیا ہے۔ (جے آر سی) الائنس، جو ملک کی 26 ریاستوں میں کم عمری کی شادی کو ختم کرنے کے لیے کام کرنے والی 250 سے زیادہ این جی اوز کا اتحاد ہے، نے خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کے ذریعے چلائی گئی چائلڈ میرج فری انڈیا مہم کا آغاز کیا ہے۔