نئی دہلی (یو این آئی ) مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے منگل کو کہا کہ زرعی مصنوعات پر کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) دینے کے قانونی حق کا درجہ دینے کے لیے سفارشات پیش کرنے کے لئے کمیٹی کی کارروائی جاری ہے۔ لیکن فی الحال اس کی رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے۔لوک سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران کانگریس کے ادھیر رنجن چودھری کے سوال کے جواب میں مسٹر تومر نے کہا کہ اس کے لیے ایک کمیٹی بنائی گئی تھی، جس کی 30-35 میٹنگیں ہو چکی ہیں اور اس کی رپورٹ کا انتظار ہے۔
مسٹر تومر نے کہا کہ سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات کے مطابق کسانوں کی پیداوار کی سرکاری قیمت کا تعین زرعی لاگت پر کم از کم 50 فیصد منافع شامل کرکے کیا جا رہا ہے۔ایک سوال کے جواب میں زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزیر مملکت شوبھا کرندلاجے نے کہا کہ حکومت کسان سمان یوجنا کے تحت تمام اہل کسانوں کو مالی مدد فراہم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ اس کے لیے درخواست دینے کا عمل آسان بنا دیا گیا ہے اور کسان موبائل ایپ کے ذریعے اپنی درخواستیں جمع کرا سکتے ہیں۔ کسان سمان یوجنا کسانوں کے لیے بہت فائدہ مند ہے اور بیرونی ممالک میں بھی اس کی تعریف ہو رہی ہے۔