دیوبند(دانیال خان) دارالعلوم ندوۃ العلما ء لکھنؤ کے ناظم و آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی کے سانحہ ارتحال پر اظہار تعزیت کا سلسلہ جاری ہے اسی تناظر میں ایشیا کی عظیم دینی درسگاہ دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم مولانا محمد سفیان قاسمی نے دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے نو منتخب ناظم مولانا سید بلال حسنی ندوی کو ایک مکتوب ارسال کر اظہار تعزیت کیا ہے۔ارسال کردہ مکتوب میں مولانا محمد سفیان قاسمی نے شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوں تو ہر بشر کو موت کا مزہ چکھنا ہے مگر کچھ ایسی شخصیات ہوتی ہیں جن کی وفات سے پیدا ہونے والے خلاء کو پر کرنا ممکن نہیں ہوتا ہے۔مولانا سید محمد رابع حسنی ندویبلا شبہ ایسی ہی شخصیت کے مالک تھے،ایسے عالم ربانی کا دنیا سے اٹھ جانا جس کو ملت اسلامیہ میں ایک مربی ایک بزرگ اور سر پرست کی حیثیت حاصل ہو ان کا سانحہ وفات کسی ایک خاندان یا کسی ایک ادارہ اور انجائے عالم میں منتشر اس کے منتسبین کے لیے ہی عظیم حادثہ نہیں بلکہ ملت کا ہر وہ فرد جو شعور کی سطح پر ان کے بلند تر مقام معلم و عمل بزرگ سالہ مرتبہ عظمت اور ہندوستان کے مسلم معاشرہ میں ان کی موجودگی سے پائی جانے والی ذہنی و فکری تقویت جیسے حقائق سے واجبی سی بھی آگہی رکھتا ہے ایسا قلب و دماغ خواہ وہ دنیا کے کسی بھی مقام پر ہو اس صدمہ کی شدت اور اس کے اثرات کو اہل خانہ اور مقربین کی طرح محسوس کرتے ہوئے مرحوم ومغفور کے لیے ترقی درجات اور اعلی علیین میں صدیقین وصالحین کی صفوف میں مقام کریم عطاء کیے جانے کے لیے بچشم نم دست دعاء دراز کیے ہوئے ہے۔ اگر چہ ان کی پیرانہ سالی اور ضعف و امراض کے پیش نظر معمولی نزلہ بخار کی خبر بھی ذہن پر پیش آمدہ حادثہ کے خدشہ کی دستک دیتی تھی اور بے ساختہ ان کی صحت و عافیت کے ساتھ طول عمر کی دعاء لبوں پر جاری ہو جاتی تھی لیکن لمحہ و لحظہ کی تقدیم و تاخیر کے بغیر وقت موعود پر بارگاہ رب میں بلا استثناء حاضری حق تعالی کی سنت تکوین کا نا قابل تبدیل قانون ہے جس سے ہر ایک ذی روح کو گزرناہے۔دار العلوم دیو بند میں حضرت والا رحمہ اللہ اور میرے والد محترم حضرت مولانا محمد سالم قاسمی صاحب رحمہ اللہ کا سال ہفتم میں ساتھ رہا اکثر ملاقات میں انتہائی شفقت آمیز لب ولہجہ میں اس ایک سالہ دری رفاقت کا ذکر فرماتے ہوئے دور اسلاف سے دونوں خانوادوں کے درمیان تقرب فکری کے بعض واقعات بیان فرمایا کرتے تھے۔ دار العلوم وقف دیوبند کے جملہ اساتذہ کرام واراکین ادارہ کے قلوب اس حادثہ فاجعہ پر مغموم اور ایصال ثواب اور دعاء مغفرت میں مصروف ہیں۔بارگا درب ذوالکرم میں دعاء گو ہوں حق تعالی آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اور دارالعلوم ندوۃ العلماء کو مرحوم و مغفور کا بہترین بدل عطاء فرمائیں۔ آمین یارب العامین۔