بنگلورو، 29 مارچ (یو این آئی) کانگریس لیڈر اور کرناٹک کے وزیر پریانک کھڑگے نے کہا ہے کہ انہیں ’منو وادیوں‘ نے جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔مسٹر کھڑگے نے الزام لگایا کہ’منووادیوں‘ نے انہیں مبینہ طور پر ایک دلت ہونے کی وجہ سے سیاست میں حصہ لینے کے خلاف خبردار کیا تھا۔انہوں نے ایکس پر پوسٹ میں بتایا کہ انہیں ایک دھمکی بھر خط بھیجا گیا جس میں نہ صرف انہیں نشانہ بنایا گیا ہے بلکہ ان کے دلت پس منظر کے بارے میں توہین آمیز تبصرے اور ان کے خاندان کے تئیں نازیبا زبان لکھی ہوئی ہے۔مسٹر کھڑکے نے کہا ’’حال ہی میں منو وادیوں کی جانب سے ایک اور پریم پتر ملا جس میں مجھے خاموش رہنے اور بولنے سے گریز کرنے کو کہا گیا ہے کیونکہ میں ایک دلت ہوں۔ خط میں صاف لکھا ہے کہ میں ایم ایل اے یا وزیر بن سکتا ہوں، لیکن میں دلت ہوں اور ہمیشہ رہوں گا۔ میرے خاندان کو گالی دینے کے علاوہ خط میں یہ بھی کہا گیا کہ وہ مجھے ’انکاؤنٹر‘ میں مارنے سے نہیں ہچکچائیں گے۔مسٹر کھڑگے نے 2023 کے کرناٹک اسمبلی انتخابات کے دوران ایک واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے اس دھمکی کے پیچھے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا ہاتھ ہونے کا الزام لگایا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی نے کسی ایسے شخص کو ٹکٹ دیا ہے جس نے ان کے خاندان کو دھمکی دی تھی۔
انہوں نے الزام لگایا کہ حال ہی میں بی جے پی نے ایک غنڈے کو انعام سے نوازا گیا ہے جس نے ان کے خاندان کو ختم کرنے کی دھمکی دی تھی۔ فی الحال، وہ مفرور ہے۔
مسٹر کھڑگے نے ودھان سودھا پولیس اسٹیشن میں اس معاملے کی شکایت درج کرائی ہے۔