حیدرآباد: صدر کانگریس ملکارجن کھرگے نے اعلان کیا کہ کانگریس پارٹی تلنگانہ میں تنہا الیکشن میں حصہ لے گی اور نئے سال میں نئی حکومت کانگریس کی ہوگی ۔ ملکارجن کھرگے منچریال میں جے بھارت ستیہ گرہ جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے ۔ جلسہ عام میں ہزاروں کی تعداد میں عوام شریک تھے ۔ صدر کانگریس نے ملک میں اقلیتوں اور دلتوں پر بڑھتے مظالم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مظالم کے خلاف کوئی آواز اٹھانے تیار نہیں ہے کیوں کہ مودی حکومت نے کسی کو سی بی آئی ، کسی کو ای ڈی اور کسی کو انکم ٹیکس کارروائی کی دھمکی دے رکھی ہے ۔ لہذا سیاسی پارٹیاں مظالم کے خلاف کہنے سے خوفزدہ ہیں ۔ انہوں نے غریبوں سے مودی حکومت کی ہمدردی کو دکھاوا قرار دیتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کا حال ’ محبت ہمارے ساتھ شادی کسی اور کے ساتھ ‘ کہاوت کی طرح ہے ۔ کھرگے نے کہا کہ امبیڈکر مجسمہ نصب کرنے سے دلتوں کی ترقی نہیں ہوگی ۔ کے سی آر نے 9 برسوں میں دلتوں کو نظر انداز کیا اور اب عین الیکشن سے قبل مجسمہ نصب کر کے ایونٹ اور تقریر کے ذریعہ دھوکہ دیا ہے ۔ دلتوں کو 3 ایکر اراضی اور مکان کے وعدہ کا کیا ہوا ۔ مودی سوال کرتے ہیں کہ کانگریس نے 70 برسوں میں کیا کام کیا ۔ ان کو کہناچاہتا ہوں کہ اگر کانگریس نہ ہوتی تو ملک کو آزادی ملنے میں مزید تاخیر ہوتی ۔ اگر کانگریس نے کچھ نہ کیا ہوتا تو مودی ، وزیراعظم اور امیت شاہ وزیر داخلہ نہ بن پاتے ۔ صدر کانگریس نے کہا کہ سنگارینی کالریز کو بند کرنے کی سازش ہے ۔ ورکرس کی تعداد 75 ہزار سے گھٹ کر 40 ہزار ہوچکی ہے ۔ ملک کے عوامی شعبہ کے ادارے فروخت کئے جارہے ہیں ۔ ہر سال 2 کروڑ روزگار کا کیا ہوا ۔ کھرگے نے کہا کہ مرکز میں بڑے اور تلنگانہ میں چھوٹے ڈکٹیٹر ہیں ۔ میں 53 سال سے سیاست میں ہوں جو کہ کانگریس کی دین ہے ۔ راہول گاندھی کے حکومت سے سوال کرنے پر پارلیمنٹ کی رکنیت ختم کردی گئی ۔ صدر کانگریس نے کہا کہ تلنگانہ میں دولت کے دم پر کانگریس کے 12 ارکان اسمبلی کو کے سی آر نے خرید لیا ۔ جلسہ عام سے مانک راؤ ٹھاکرے ، ریونت ریڈی ، محمد علی شبیر ، اتم کمار ریڈی ، کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی ، ہنمنت راؤ ، پی لکشمیا ، ندیم جاوید ، عظمت اللہ حسینی ، پریم ساگر راؤ اور دوسروں نے مخاطب کیا ۔۔