حیدرآباد:سائبرآباد پولیس نے نقلی کرنسی نوٹ کے بین ریاستی ریکٹ کو بے نقاب کردیا اور 13 افراد کو گرفتار کرکے ان کے قبضہ سے 30 لاکھ 60 ہزار روپئے نقلی کرنسی نوٹ کو ضبط کرلیا۔ کمشنر پولیس سائبرآباد مسٹر اسٹیفن رویندرا نے ایک پریس کانفرنس کے دوران یہ بات بتائی۔ انہوں نے بتایا کہ 33 سالہ کما راجیش متوطن اڈیشہ، 21 سالہ نیل داس ساکن تریپورہ، 28 سالہ اے سمن ساکن بھونگیر ، 25 سالہ جی نوین ساکن میدک،23 سالہ ایل مدھو ساکن میدک، 34 سالہ کے ونود ستیش کمار ریڈی ساکن مشرقی گوداوری اے پی 22 سالہ آر لکشمن بھٹار ساکن بنگلور ، 27 سالہ جی نوین ساکن منچال،30 سالہ ایم ادئے بھاسکر ضلع کرشنا اے پی، 25 سالہ بی سرینواس ساکن ایلورو اے پی،26 سالہ کے تروپتی ساکن پالناڈو اے پی، 25 سالہ خطیب الدین ، 33 سالہ عصمت ساکنان جگتیال کو گرفتار کرلیا جبکہ سوریہ ٹملناڈو ، چرن سنگھ کڑپہ اور کے رمیش بابو نارائن پیٹ مفرور بتائے گئے ہیں۔
کمشنر پولیس نے بتایا کہ اصل سرغنہ راجیش کے خلاف بنجارہ ہلز پولیس میں 2021 میں دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔سیاست نیوزکےمطابق کمشنر پولیس نے بتایا کہ نقلی کرنسی نوٹس کی نشاندہی کیلئے سائبر آباد میں دو چیک پوائنٹ کام کررہے ہیں۔ ڈھائی ماہ قبل اطلاع ملی تھی جس کے بعد ایس ٹی ایف پولیس کی خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی تھی اور تقریباً ڈھائی ماہ کی مشقت کے بعد پولیس نے کامیابی حاصل کی ۔ یہ بین ریاستی ٹولی چار ریاستوں میں سرگرم تھی۔ تلنگانہ، آندھرا پردیش، ٹاملناڈو کے علاوہ کرناٹک میں یہ ٹولی سرگرم تھی۔ پولیس نے بتایا کہ راجیش ان نوٹوں کو تقسیم کررہاتھا۔ ایک لاکھ اصلی نوٹوں کے عوض 5 لاکھ نقلی کرنسی لے کر دیگر افراد کو ایک لاکھ اصلی نوٹ کے عوض تین لاکھ نقلی نوٹ فراہم کر رہا تھا ۔
ان نقلی نوٹوں کو یہ دھوکہ باز اکثر شام کے اوقات میں چلر فروش ٹھیلہ بنڈی، فروٹ مرچنٹس اور چھوٹے تاجروں میں چلایا کرتے تھے۔ 5 سو روپئے کی نقلی نوٹ دے کر چند روپیوں کی خریداری کی جاتی تھی اور ان دکانداروں اور ٹھیلہ بنڈی رانوں سے اصلی نوٹ حاصل کرلئے جاتے تھے ان کی اس حرکت سے غریب اور مزدور پیشہ طبقہ شدید متاثر ہو رہا ہے۔ کمشنر نے بتایا کہ ایسے جرائم کے خلاف مسلسل کوششیں جاری رہیں گی۔ انہوں نے بین ریاستی ریاکٹ کو بے نقاب کرنے والے پولیس ملازمین اور خصوصی ٹیموں کی ستائش کی۔ع