ملہور؍لکھنؤ:دارالعلوم نظامیہ نظام پور ملہور کا سالانہ جلسہ بنام عظمت مصطفی کانفرنس و جلسہ دستار بندی بحسن وخوبی اختتام پذیر ہوا۔اس کانفرنس کی سرپرستی جانشین سرکار مسولی حضرت علامہ مولانا سید حسان بن نور واسطی نے فرمائی۔ اس موقع پر الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور سے تشریف لائے مفتی صدر الوریٰ مصباحی نے جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی چمک دمک دھوکہ کے سامان کے سوا کچھ نہیں، انسان کی اصل کامیابی رضائے الٰہی اور جنت کا حصول ہے.انسان کو چاہئے کہ اپنے آپ کو اللہ تعالیٰ کے سپرد کر دے، اپنی نفسانی خواہشات و ترجیحات کو اللہ تعالیٰ کی رضا کے تابع کر دے، اپنی اَنا کو رضائے الٰہی میں فنا کر دے۔اسی سے انسان کو سرخروئی مل سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خوشی، غمی، راحت، تکلیف، نعمت ملنے،نہ ملنے، الغرض ہراچھی بری حالت یا تقدیر پر راضی رہے۔اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں کبھی شکوہ نہیں کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ہمیشہ نیک لوگوں کی صحبت اِختیار کیجئے،صحبت کا بہت اثر ہوتا ہے۔ بندہ جب صبر وشکر کرنے اور رضائے الٰہی پر راضی رہنے والے لوگوں کی صحبت اختیار کرتا ہے۔ تو وہ صابروشاکر اور راضی رہنے والا بن جاتا ہے۔
مفتی محمدحنیف برکاتی مفتی شہر کانپور نے اپنے خطاب میں کہا کہ مدارس دین کے قلعہ ہیں۔ جب تک یہ قائم و دائم ہیں۔ ہمارا معاشرہ برائیوں سے پاک و صاف ہے۔اسلئے ہمیشہ مدارس کو آباد رکھیں، اور اس سے جڑیں رہیں۔ انہوں نے کہاکہ جو لوگ مدارس کی قدر نہیں کرتے ہیں۔ اور مدارس سے جڑے نہیں ہیں۔ وہ بہت ساری غیر اسلامی کاموں میں ملوث نظر آتے ہیں۔ اور ہمیشہ پریشان رہتے ہیں۔
مفتی حنیف برکاتی نے آگے کہا کہ آج مسلمان فضول خرچی میں سب سے آگے ہے۔شادی بیاہ میں تو خرچ کرتا ہی ہے۔ اب شادی سے پہلے ہی لاکھوں روپئے منگنی میں برباد کر دیتا ہے۔ جس کی وجہ سے سماج میں بہت ساری خرابیاں پیدا ہوتی ہیں۔ انہوں نے مالداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اپنی بیٹیوں کی شادی کم خرچ میں کریں، اور باقی روپئے سے غریب بچیوں کی شادی کا انتظام کریں،اس سے آپ کو ثواب ملے گا۔ اور وہ غریب بچی ہمیشہ آپ کی بیٹی کے لئے دعائے خیر کرتی رہے گی۔ جس سے اس کا گھر ہمیشہ آباد رہے گا۔
مفتی محمد حنیف برکاتی نے دارالعلوم نظامیہ سے فارغ ہونے والے طلباء کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج یہ بچے یہاں سے بڑی ذمہ داری لیکر جا رہے ہیں۔ اب آپ کے درمیان یہ امام اور مدرس بن کر جائیں گے۔ ان کی قدر کیجئے۔کیونکہ ان کے سینہ میں قرآن پاک ہے۔ اور جن کے سینہ میں قرآن پاک ہوتا ہے۔ وہ دنیا کے تمام لوگوں سے اعلیٰ و افضل ہوتا ہے۔ اس لئے آج جس طرح سے ان طلباء کی عزت کر رہے ہیں۔ اور ان کی گل پوشی کر کے آپ کندھے پر بٹھا رہے ہیں۔ اسی طرح ہمیشہ ان کی قدر کرتے رہئے۔ ان کے علاوہ مفتی نسیم احمد بہیڑوی نے بھی عظمت مصطفی کانفرنس میں خطاب کیا۔ اس موقع پر دارالعلوم سے فارغ ہونے والے 41طلباء محمد یونس رضابارہ بنکی،محمد سبحان رضاامبیڈکر نگر،محمد اویس رضاپیلی بھیت ،محمد افضل حسین کشن گنج،محمد ارشد رضا کشن گنج ،محمد شاداب حسین لکھنؤ،محمدفیضان رضا بہرائچ،محمدعادل حسین بارہ بنکی،محمد ذین حسین فیروزآباد،محمد توصیف رضا اتردیناج پور،ثمر حسین بریلی،سراج احمد گونڈہ،ساحل رضا فیض آباد،صداقت اللہ بہرائچ،توصیف رضا کشن گنج،محمد عمران لکھنٓ،شہباز عالم کشن گنج،محمدسمیر لکھنؤ،محمدتبریز دربھنگہ،محمد ثاقب دربھنگہ،محمد توصیف رضا ویشالی،سرتاج احمد بہرائچ،فرمان الاسلام بہرائچ،محمد سرتاج فیض آباد،حامد رضا گونڈہ،خورشید عالم گونڈہ،محمد سمیر خان گونڈہ، محمد شہباز امیٹھی، محمد شہباز انصاری ویشالی،محمد شاہد امبیڈکر نگر، انتخاب اکمل امبیڈکر نگر، محمد عمر علی خان دربھنگہ، محمد مظہر عالم کشن گنج، رضاء اللہ اتردیناج پور،صغیر احمد گونڈہ، عبدالرحمن گونڈہ کی دستار بندی کی گئی۔
عظمت مصطفی کانفرنس کاآغاز قاری محمد کمال اختر کے تلاوت کلام پاک سے ہوا۔وہیں دارالعلوم کے استاذ حافظ وقاری محمد خورشید رضا نظامی نے نظامت کے فرائض بحسن وخوبی انجام دئے۔ قاری محمد شمس تبریز لکھنوی و حافظ وقاری محمد اختر تابانی الہ ابادی نے نعت ومنقبت کا نذرانہ پیش کیا۔ دارالعلوم کے سرپرست اعلیٰ الحاج نسیم احمد نے تمام مہمانان کا شکریہ ادا کیا۔وہیں دارالعلوم کے صدرالمدرسین مولانا بدر الدین مصباحی نظامی نے آئے ہوئے تمام علماء کرام و مہمانان کی خوب خوب عزت وضیافت کی۔ اور انہیں نہایت عزت وتکریم سے رخصت کیا۔ اس کانفرنس میں خاص طور پردارالعلوم کے تمام اساتذہ و اراکین سمیت قاری محمد صلاح الدین صاحب مہتمم دارالعلوم مسعود العلوم تکروہی لکھنؤ۔حافظ وقاری محمد ایوب صاحب استاذ جامعہ حنفیہ ضیاء القرآن،حافظ وقاری روشن القادری مہتمم مدرسہ نور الاسلام اکبر نگر،مولانا محمد فیروز صاحب علیمی ،قاری روشن نظامی ضمیراحمد،زبیراحمد،قاری محمد گلزار امرائی گاؤں،مولانا نورالاسلام ،مولانا عادل مصباحی ۔قاری محمد اشفاق ،قاری نفاست حسین عرف منن،مولانا امام الدین ،مولانا نصر الحق جھانسی ،مولانا نوشاد ،قاری عدنان واسطی ،مولانامحمد عارف اسماعیلی ،مولاناحسنین ،مولاناقیصر رضا ،حافظ نورالہدی ،حافظ وقاری علی حسین ،مولانا اسلام ،حافظ وقاری محمدانیس ،حافظ محمد ریحان و کثیر تعداد میں قرب وجوار کے لوگ موجود رہے۔ کانفرنس میں خواتین کے لئے مخصوص انتظام کیاگیا تھا۔اور وہ بھی کثیر تعداد میں علماء کرام کے بیانات سننے کے لئے تشریف لائیں تھیں۔ کانفرنس کا اختتام صلوۃ وسلام اور مفتی محمد حنیف برکاتی کے دعا پر ہوا۔