سپریم کورٹ کے دو ججوں کی بنچ نے عرضی پر غور کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی مناسب فورم پر مطالبہ اٹھانے کے لیے آزاد ہیں
نئی دہلی(ہندوستان ایکسپریس ویب ڈیسک): سپریم کورٹ نے پیر کے روز کشمیری پنڈتوں کے قتل عام کی جانچ ’ایس آئی ٹی‘ سے کرانے کے مطالبہ والی عرضی پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔ یہ عرضی آشوتوش ٹپلو کی طرف سے دائر کی گئی تھی۔ ان کے والد ٹیکہ لال ٹپلو قتل عام میں مارے گئے تھے۔ عرضی گزار نے اس مدت میں ہجرت اور قتل عام کی تفصیلی اور غیر جانبدارانہ جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا۔
جسٹس بی آر گوائی کی سربراہی میں دو ججوں کی بنچ نے عرضی پر غور کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی مناسب فورم پر مطالبہ اٹھانے کے لیے آزاد ہیں۔ عدالت نے کہا کہ ’’ہم نے ماضی میں بھی ایسی عرضیوں پر سماعت نہیں کی، ہمیں بہت افسوس ہے۔‘‘ درخواست گزار ٹپلو کا کہنا تھا کہ ’’میرے والد کو 1990 میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے دہشت گردوں نے قتل کر دیا تھا۔‘‘
عرضی گزار نے 1984 کے سکھ مخالفت قتل عام کی تین دہائیوں بعد تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کی جانب سے تشکیل دی گئی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) کا بھی حوالہ دیا اور اپنے والد کے قتل کی ایس آئی ٹی سے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ عدالت نے کہا کہ ہم پہلے بھی اسی طرح کی درخواستیں خارج کر چکے ہیں۔ اب وہ اس معاملہ کی سماعت نہیں کر سکتے۔