علی گڑھ:مسلم ایجوکیشن ٹرسٹ نئی دہلی گذشتہ تین دہائیوں سے ہندوستان میں حصولِ علم کے خواہشمند مستحق باصلاحیت ہونہار طلباء کو تعلیمی مواقع فراہم کرنے کے لئے ایک مختص رقم وظیفہ کے طور پر دیتی ہے۔ مسلم ایجوکیشن ٹرسٹ اسکالر شپ کا یہ پروگرام ملک میں ۱۹۸۱ سے تسلسل کے ساتھ امان اللہ خان کی نگرانی میں چل رہا ہے۔ طلباء کی سہولت کی خاطر امان اللہ خان نے اس کام کو مختلف زون میں تقسیم کر رکھا ہے اور ہر زون کے صوبوں میں ایک آنریری اسٹوڈینٹس کائونسلر ہوتا ہے جو اپنے صوبے کے طلبا کی دیکھ ریکھ کرتا ہے ۔ اس اسکالر شپ کو حاصل کرنے والے طلباء کی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کے لئے مختلف النوع پروگرام ملک کے مختلف صوبوں میں منعقد کئے جاتے ہیں جس میں ملک کے نامور دانشوران اور عظیم مفکرین اپنے خطاب سے نوازتے ہیں تاکہ طلباء اپنے اندر تعلیم حاصل کرنے کا جوش و جذبہ پیدا کریں۔ اس اسکالرشپ پروگرام کے تحت میڈیکل سائنسیز اور انجینئرنگ سائنسیز کے طلباء کو گذشتہ پینتیس سالوں سے وظیفہ دیا جا رہا ہے۔ اس پرگرام کو توسیع دیتے ہوئے مسلم ایجوکیشن ٹرسٹ نے چار سال قبل قانون ، منیجمنٹ اور جرنلزم کے طلباء کو بھی اسکالر شپ دینا شروع کر دیا ہے اور اسے مزید توسیع دینے کا پروگرام جاری ہے ۔ اسی سلسلے میں مورخہ۱۹؍ فروری۲۰۲۳ کو ’رحمت کدہ ‘آزاد نگر ، دودھ پور علی میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میںمختلف پروفیشنل کورسیز میں زیر تعلیم ۳۶ طلباء میں اسکالر شپ چیک تقسیم کئے گئے ۔
اس موقع پر مسلم ایجوکیشن ٹرست، دہلی کے چیرمین امان اللہ خان نے طلبا کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اللہ تعالیٰ کا شکر گذار ہونا چاہئے جس نے ہمیں اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کئے اور مالی پریشانیوں سے نجات کے لئے سکالر شپ عطا کی۔ ہمیں سمجھ لینا چاہئے کہ دنیا میں ہماری آمد کا مقصد اللہ کی رضا اور اس کی مخلوق کے ساتھ اچھے کام کرنا ہے۔ آج ہم علم حاصل کر رہے ہیں کل کو ہمیں اس مشن کو آگے بڑھانا ہے۔ چراغ سے چراغ جلتے ہیں تو اندھیرا دور ہو جاتا ہے۔آج اسکالرشپ کی شکل میں آپ حضرات کو جو کچھ دیا جارہا ہے کل جب آپ کسی قابل ہوجائیں گے تو آپ یہ کوشش کریں کہ آپ کی مدد سے دوسرے مستحق طلباء بھی اپنی تعلیم آسانی کے ساتھ حاصل کر سکیں۔
امان اللہ خان نے مزید کہا کہ ماضی میں ہمارے بہت سے طلباء نے حوصلہ افزا کام انجام دئے ہیں جس سے ہمارے تعلیمی مشن کو تقویت پہونچی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ہمارے موجودہ طلباے بھی اس روایت کو برقرار رکھیں گے اور اس کو مشن کے طور پر آگے بڑھانے میں معاون ہوں گے کیوں کہ اس وظیفہ کی فراہمی کا اولین و اہم ترین مقصد طلباء میں ملی ہمدردی کا احساس جاگزیں کرنا اور اس عزم مصمم سے ہمکنار کرنا ہے کہ وہ بھی اعلیٰ تعلیم یافتہ ہوکر ملت کے سرکردہ افراد کی قطار میں نمایاں مقام حاصل کریں۔
اس موقع پر آنریری اسٹوڈینٹس کائونسلراتر پردیش انیس احمد نے اپنی تقریر میں امان اللہ خان کی قومی و ملی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امان اللہ خان نے اپنی پوری زندگی تعلیم کے فروغ، غرباء و یتامی اور ضرورت مندوں کی حاجت رسائی کے لئے وقف کردی ہے۔اللہ تعالی آپ کی عمر اور صحت میں بے پناہ برکتیں عطا فرمائے ، آمین۔مسلم ایجوکیشن ٹرسٹ دہلی سے تشریف لائے محمد فاروق نے طلباء کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس رقم کا استعمال اپنی فی کی ادائیگی اور کتابوں پر کریں اورخوب محنت سے پڑھائی کر کے اپنی یونیورسٹی، اپنے ملک اور اپنے خاندان کا نام روشن کریں اور جو معاونین ہیں انہیں اپنی دعائوں میں یاد رکھیں۔