نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی اہلیہ سنیتا کیجریوال کو تہاڑکے جیل حکام نے 29 اپریل کو اپنے شوہر سے ملنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ عام آدمی پارٹی نے یہ اطلاع دی ہے۔ خبروں کے مطابق دہلی کی وزیر آتشی کو اجازت دی گئی ، جنہوں نے گزشتہ ہفتے 29 اپریل کو کیجریوال سے ملاقات کے لیے درخواست دی تھی، جبکہ سنیتا کی درخواست قبول نہیں کی گئی۔ تہاڑ جیل کے ایک ذریعہ نے کہا، "سنیتا کیجریوال سے ملاقات کرتی رہی ہیں، اور انہیں اجازت دینے سے انکار کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔ ہمیں پروٹوکول پر عمل کرنا ہوگا اور آتشی کی ملاقات کے لیے پہلے سے ہی تیاریاں کی جا چکی ہیں”۔
تاہم عام آدمی پارٹی کے ذرائع نے تہاڑ جیل انتظامیہ کے دعوے کوغلط بتایا۔ ان کا کہنا تھاکہ”سنیتا کیجریوال نے کل (پیر کو) ان سے ملاقات کرنی تھی، لیکن تہاڑ انتظامیہ نے اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ جیل انتظامیہ نے انکار کے لیے کوئی وضاحت فراہم نہیں کی ہے۔”
عام آدمی پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سنیتا کیجریوال اور آتشی کے نام پیر (29 اپریل) کو وزیر اعلیٰ سے ملاقات کے لیے تہاڑ انتظامیہ کو 27 اپریل کو بھیجے گئے تھے۔ جیل انتظامیہ نے ابھی ہمیں بتایا کہ وہ سنیتا کیجریوال کو پیر کو وزیر اعلیٰ سے ملنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ وہ صرف آتشی کو اجازت دیں گے۔”
ایک پوسٹ میں پارٹی نے تہاڑ جیل انتظامیہ پر الزام لگایا کہ مودی حکومت کے کہنے پر سنیتا کیجریوال کی ان کے شوہر اروند کیجریوال سے ملاقات منسوخ کر دی گئی۔ پوسٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ حکومت کے اقدامات غیر انسانی ہیں۔ساتھ ہی یہ الزام بھی لگایا گیا ہے کہ "مودی حکومت کے کہنے پر تہاڑ جیل انتظامیہ نے سنیتا کیجریوال کی ان کے شوہر اروند کیجریوال سے ملاقات کو منسوخ کر دیا۔ مودی حکومت انسانیت کی تمام حدیں پار کر رہی ہے۔”
جیل مینوئل کے مطابق ایک قیدی ہفتے میں دو ملاقاتوں کا حقدار ہے۔ ایک وقت میں دو افراد ایک قیدی سے مل سکتے ہیں، ایک ہفتے میں زیادہ سے زیادہ چار ملاقاتوں کی اجازت ہے۔ جیل ذرائع نے مزید واضح کیا کہ آتشی کی ملاقات کی اجازت کے لیے کم از کم ایک ہفتہ قبل درخواست دی گئی تھی،اس لیے آتشی کے لیے ٹوکن نمبر اور رسمی کارروائیوں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔جیل انتظامیہ کے بقول سنیتا بعد میں کیجریوال سے مل سکتی ہیں۔
خبروں کے مطابق آتشی اور پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان کے لیے حفاظتی انتظامات اور پروٹوکول، جو بالترتیب پیر اور منگل کو کجریوال سے ملنے والے ہیں، دوسرے عام مہمانوں کے لیے ان سے مختلف ہیں۔ کیجریوال ایکسائز پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں 21 مارچ سے عدالتی حراست میں ہیں۔ اس کی تحویل 7 مئی تک مقرر ہے۔