ممبئی (یو این آئی) انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے جمعہ کو شیو سینا کے لیڈر امول کیرتیکر کو ’’کھچڑی گھپلے‘‘ میں ان کے مبینہ ملوث ہونے کی تحقیقات کے لیے ایک تازہ سمن جاری کیا۔مسٹر کیرتیکر کو یہاں ممبئی شمال مغربی لوک سبھا سیٹ کے لیے ایس ایس (یو بی ٹی) نےپارٹی کے امیدوار کے طور پر نامزد کیا تھا۔ای ڈی نے انہیں ’کھچڑی گھپلے‘ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کی تحقیقات کے لیے 8 اپریل کو پیش ہونے کے لیے طلب کیا ہے، جس کی ابتدائی طور پر ممبئی پولیس کے اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) نے تحقیقات کی تھی۔مسٹر کیرتیکر، جنہیں ای ڈی نے کھچڑی گھپلے کی تحقیقات کے سلسلے میں طلب کیا تھا، بدھ کو پوچھ گچھ کے لیے نہیں آئے۔ ان کے وکیل نے اپنے مؤکل کی درخواست کے بارے میں ای ڈی کو مطلع کیا اور معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کے لیے آٹھ ہفتے کا وقت مانگا۔
ایس ایس (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ اور چیف ترجمان سنجے راوت نے معاملہ پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر حملہ کیا، اسے پارٹی امیدوار پر ’دباؤ کا حربہ‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا “جس دن امول کیرتیکر کے نام کا ایس ایس (یو بی ٹی) امیدوار کے طور پر اعلان کیا گیا، ای ڈی کی کارروائی شروع ہوگئی۔ یہ بی جے پی کی طرف سے اس طرح کے دباؤ کے حربے اپنا کر اپنے سیاسی مخالفین کو خاموش کرنے کی کوشش کے سوا کچھ نہیں ہے۔‘‘
نام نہاد ’کھچڑی گھپلہ‘ کووڈ-19 عالمی وباکے دوران مہاجر مزدوروں اور بے گھر افراد میں کھچڑی کی تقسیم میں بے ضابطگیوں سے متعلق ہے، جب مسٹر ادھو ٹھاکرے کی سربراہی میں مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت تھی۔ایم وی اے حکومت گرائے جانے کے بعد، ای او ڈبلیو نے ستمبر 2023 میں 6.37 کروڑ روپے کے گھپلے کے کیس میں کئی ایس ایس (یو بی ٹی) لیڈروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی،جن میں مسٹر راوت کے قریبی ساتھی سجیت پاٹکر، سنیل کدم، کیٹرنگ کمپنی کے راجیو سالونکھے اور دیگر تنظیمیں ، کچھ بی ایم سی ملازمین اور دیگر شامل تھے۔تحقیقات کے دوران مسٹر کیرتیکر کا نام بھی سامنے آیا اور ستمبر 2023 میں ای او ڈبلیو نے ان سے چھ گھنٹے سے زیادہ پوچھ گچھ کی، اور جیسے ہی منی لانڈرنگ کا زاویہ بھی سامنے آیا، ای ڈی نے اگلے مہینے اس کیس میں قدم رکھا۔